رنگ روڈ میگا سکینڈل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل یا پارلیمانی کمیشن تشکیل دیکر متاثرین کو بھی فریق کے طور پر شامل رکھا جائے ، متاثرین

راولپنڈی(حالات اسٹاف رپورٹر) متاثرین رنگ روڈ ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ رنگ روڈ میگا سکینڈل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل یا پارلیمانی کمیشن تشکیل دیکر متاثرین کو بھی فریق کے طور پر شامل رکھا جائے ،رنگ روڈ متاثرہ حصے کے وزرا و اراکین اسمبلی مستعفی ہوکر تحقیقات میں شامل ہوں۔ اتوار کو راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہوئے متاثرین رنگ روڈ ایکشن کمیٹی کے چیف کوارڈنیڑ سید فیاض حسین گیلانی نے ملک ندیم محمد غفار، عبدل عزیز کیانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے شکرگزار ہیں کہ انھوں نینوٹس لیا ہم پچاس فیصد مقدمہ جیت چکے ہیں تاہم میگا سکینڈل کی تحقیقات کیلئے کسی انتظامی کمیٹی کو نہیں مانتے شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن یا پارلیمانی کمیشن تشکیل دیکر اس میں رنگ روڈ متاثرین ایکشن کمیٹی کو بھی فریق کے طور پر شامل رکھا جائے اور ہم کسی کو ملزم یا مجرم نہیں کہتے تاہم مطالبہ ہے کہ رنگ روڈ کے حصے جتنے منتخب عوامی وزرا چاہے وہ صداقت عباسی، سرور خان میجر طاہر صادق، راجہ بشارت وغیرہ استعفیٰ دیں اور تحقیقات میں شامل ہوں۔متاثرین رنگ روڈ ایکشن کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ سابق کمشنر محمد محموداور سابق لینڈ کلیکڑ وسیم تابش کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے اور تفتیش کی جائے کیونکہ وہ تمام رازوں سے آگاہ ہیں۔متاثرین ایکشن کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ رنگ روڈ سے ملحقہ اراضی مالکان کی مشاورت سے قیمتوں کا تعین اور نقشہ ازسر نو مرتب کیا جائے اوررنگ روڈ سے متعلق نئی حکمت عمل کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں تشکیل دی جائے۔نے کہاکہ وفاقی وزیر غلام سرور خان نے خود کہا ہماری زمینیں بھی آرھی ہیں ا?پ بھی عوام کے لیے قربانی دیں تاہم جی ٹی روڈ و لنک روڈ کے کنارے ہمیں ڈیڑھ لاکھ روپے کنال اور سوسائٹیوں والوں کو بیس لاکھ روپے کنال ریٹ دیاجارھا ہے۔ متاثرین کا مزہد کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ رنگ روڈ بنے لیکن اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پھر اسلام ا?باد جانے والے تمام راستے بند کریں گے پھر عوامی دما دم مست قلندر ہو گا جسے حکومت بھی روک نہیں سکے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں