بنیاد ی کام الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ختم کرنا ہے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہےکہ انتخابی اصلاحات کے لیے بنیادی کام اسٹیبلشمنٹ کا الیکشن میں رول ختم کرنا ہے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ایسا نہ کیا تو جتنی بھی قانون سازی ہو، الیکشن متنازع رہیں گے۔

بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے این اے 249 کے پولنگ باکس فوج کی تحویل میں دینےکا مطالبہ سمجھ سے باہر ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ این اے 249 الیکشن میں اسٹبلشمنٹ کا ایکٹیو کردار نہیں تھا، ن لیگ نے ایک سیٹ ہاری ہے تو چاہ رہی ہے فوج مداخلت کرے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں ہر پولنگ اسٹیشن پر فوج تعینات تھی، جو تاریخ میں سب سے زیادہ تھی، اس سے الیکشنز بھی متنازع ہوتے ہیں اور فوج بھی متنازع ہوتی ہے، ن لیگ کی طرف سے غیر ذمےدارانہ مطالبہ ہے کہ پولنگ باکسز فوج کےحوالے کیے جائیں، ہم اس مطالبے کے ساتھ نہیں ہیں۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر عمران خان اسمبلی توڑنے کی بات کر رہے ہیں اور ن لیگ استعفوں کی بات کر رہی ہے تو یہ دونوں ایک پیج پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے ووٹوں میں اضافہ ہورہا ہے، پنجاب میں ن لیگ کی اکثریت ہے، بزدار کو چلینج کیوں نہیں کیا جاتا؟ اکثریت ہونے کے باوجود بھی ن لیگ نے بزدار کے لیے پنجاب میں کوئی مشکلات پیدا نہیں کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بزدار حکومت تین سال سے چل رہی ہے، بجٹ، قانون سازی میں ن لیگ نے کوئی مشکلات پیدا نہیں کیں، بزدارحکومت کے 3 سالوں میں ن لیگ کے کسی ایم پی اے نے پنجاب حکومت کو للکارا؟۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمیں اب احساس ہورہا ہے کہ ن لیگ کا پی ٹی آئی سے مک مکا ہے، ن لیگ سمجھتی ہے پنجاب کو جتنا نقصان ہونا ہو ہوجائے وہ اپنے سیاسی فائدے کے لیے بزدارحکومت جاری رہنے دے گی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے ن لیگ کو دکھایا کہ وہ پنجاب کے ذریعے وفاق بھی لے سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں