طارق بشیر چیمہ کی فیملی کو کس نے کورونا ویکسین لگائی،کورونا ٹاسک فورس کا چیئرمین پریشان

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسی نیشن کا عمل پوری دنیا میں زور و شور سے جاری ہے اورپاکستان میں بھی لوگوں کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔پہلی کھیپ میں 60سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ویکسین لگائی جا رہی ہے اور اس کا پراسز بھی بڑاا ٓسان ہے کہ آپ سرکاری کورونا سینٹرز میں اپنی رجسٹریشن کروائیں اور اپنی باری آنے پر ویکسین لگوا لیں لیکن اگر آپ کے پاس پیسے ہیں اورآپ جلدی ویکسین لگواناچاہتے ہیں اور آپ کی عمر بھی کم ہے تو پھر آپ پرائیویٹ سیکٹر والوں کو پیسے دے کر ویکسین لگوا سکتے ہیں،مگر حکومتی سطح پر ویکسین مفت لگوانے کے لیے خواتین و حضرات کی عمر 60سال ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
مگر اس دوران ایک اچنبھے کی بات یہ واقع ہوئی ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے اتحادی اور ق لیگ کی اہم شخصیت طارق بشیر چیمہ کی فیملی کو کورونا ویکسین لگا دی گئی۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طارق بشیر چیمہ کی فیملی جن کی عمریں بھی حکومت کی طرف سے عائد کی گئی شرط کے مطابق کم ہیں ان کے گھر پر پوری فیملی کو ہیلتھ ورکر ویکسین لگا رہے ہیں اور طارق بشیر چیمہ کی فیملی نے یہ سب سوشل میڈیا پر خود ہی وائرل کیا جس کے بعد ایک طوفان کھڑا ہو گیااور ہر طرف سے حکومت پر شدید تنقید کی گئی۔

اسی موضوع پر نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں مدعو اسد عمر نے ایک سوال کے جواب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طارق بشیر چیمہ میرے دوست بھی ہیں اور کولیگ بھی مگر انہوں نے اپنی فیملی کو ویکسین لگوا کر زیادتی کی ہے۔میں نے این سی او سی میں یہ معاملہ اٹھایا ہے اور ہدایت کی ہے کہ اگر پنجاب حکومت کی ہیلتھ ٹیم نے ایسا کیا ہے تو انہیں ا س پر انکوائری کرنی چاہیے اور اگر وفاقی حکومت کے تحت یہ کام کیا گیا ہے تو ڈاکٹر فیصل کو ا س پر وضاحت دینی چاہیے۔
اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ میں دو نہیں ایک پاکستان اور اسٹینڈرڈ سب کے لیے ایک ہونا چاہیے کا قائل ہوں۔طارق بشیر چیمہ کو ایسانہیں کرنا چاہیے تھااور اس معاملے پر انکوائری بھی ہونی چاہیے کہ کس کے کہنے پر ایسا کیا گیا ہے۔کیونکہ یہ جو کچھ بھی ہوا پی ٹی آئی کے منشور اور عمران خان صاحب کے وژن کے خلاف ہوا ہے اور ہمیں اس طرح کی اقربا پروری کے خلاف کام کرنا ہے اور میں اس عمل کو کبھی بھی نہیں سراہوں گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں