لاہور(حالت کامرس ڈسک) پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی نئی مانیٹرنگ پالیسی میں شرح سود7فیصد پر برقرار رکھنے اور مہنگائی میں 7سے 9فیصد اضافہ کی پیشگوئی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شرح سود میں کمی کی جائے کیونکہ پاکستان میں بلند شرح سود نئی سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے کیونکہ شرح سود 7فیصد برقرار رکھنے سے نئی انویسٹمنٹ متاثر ہوگی اور سرمایہ تجارتی سرگرمیوں کی بجائے محفوظ منافع کیلئے بینکوں میں رکھنے کو ترجیح دی جائے گی،اگر یہی رقم نئی صنعتوں کے قیام میں استعمال ہوگی تو اس سے ملکی صنعتی ترقی میں اضافہ ہوگااورملک میں روزگار کے نئے مواقع میسر آتے، بیروزگاری میں کمی واقع ہوتی اورصنعتی ترقی کے باعث حکومت کے ریونیو میں بھی اضافہ ہوتا۔ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ شرح سود میں کمی لاکر صنعتی و تجارتی شعبہ کو ریلیف دیا جائے۔ مہنگائی میں اضافہ حکومتی اقدامات کے باعث ہے پٹرول ،بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ سے اشیاء کی قیمتیں میں اضافہ اور مہنگائی بڑھ رہی ہے اس لیے صنعتی شعبہ میں بجلی ،پٹرولیم مصنوعات گیس کی قیمتوں میںکمی کی جائے تاکہ پیداواری لاگت کم ہوکر اس سے عوام کو ریلیف مل سکے۔
پاکستان میں 70 فیصد اینٹی بائیوٹک ادویات غیر ضروری طور پر استعمال کی جاتی ہیں، ماہرین
پاک فوج کا میڈیکل کیمپ، 1500 مریضوں کو طبی امداد دی گئی
بیکٹیریا سے 2019ء میں پاکستان میں 60 ہزار افراد کی اموات ہوئیں، ڈبلیو ایچ او
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 30ڈالر کے اضافے سے 2414ڈالر کی سطح پر آگئی
مسالوں کے بعد مزید بھارتی خوردنی اشیا پر بھی پابندی عائد
نبیل ظفر نے ثانیہ مرزا کو نکاح کرنے کا مشورہ دیدیا
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 12فیصد تک اضافہ متوقع
تقریب کے شرکا کی جانب سے چیزیں پھینکنے پر ماہرہ خان نے خاموشی توڑ دی
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں بڑا اضافہ
شوگر کے مریض موٹاپے کی سرجری نہ کرائیں، ڈاکٹر معاذالحسن