ملیکہ بخاری کا تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان

9 مئی واقعات کی مذمت کرتی ہوں، 2012 میں برطانوی شہریت چھوڑ کر پاکستان کی خدمت کرنے کا فیصلہ کیا، اب اپنے 13 سالہ بیٹے اور اہل خانہ کو وقت دینا چاہتی ہوں، چاہتی ہوں بطور وکیل ملک کی خدمت جاری رکھوں، سابقہ خاتون ایم این اے کی پریس کانفرنس

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ملیکہ بخاری کا تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان، خاتون رہنما نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 9 مئی واقعات کی مذمت کرتی ہوں، 2012 میں برطانوی شہریت چھوڑ کر پاکستان کی خدمت کرنے کا فیصلہ کیا، اب اپنے 13 سالہ بیٹے اور اہل خانہ کو وقت دینا چاہتی ہوں، چاہتی ہوں بطور وکیل ملک کی خدمت جاری رکھوں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی ایک اور نامور خاتون رہنما اور سابق ایم این اے نے پارٹی کو خیرباد کہہ دیا۔
ملیکہ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی کے واقعات کی مذمت کرتی ہوں، ایک سرخ لکیر تھی جس کو کراس کیا گیا یہ نہیں ہونا چاہیئے تھا۔ پی ٹی آئی سے لاتعلقی کا اعلان کرتی ہوں، پارٹی چھوڑنے کیلئے ہر کسی کی اپنی وجوہات ہوسکتی ہیں، لیکن پی ٹی آئی کو چھوڑنے کیلئے مجھ پر کوئی زور زبردستی یا دباؤ نہیں ہے،جیل کی مشکلات کا سامنا کرنا بڑا مشکل ہے، میں نے دلیری اور بہادری سے جیل کی مشکلات کا سامنا کیا۔
جیل میں میرے ساتھ کسی نے بدسلوکی نہیں کی۔ لیکن مئی کے مہینے میں جیل میں ایک دن گزارنا مشکل ہوتا ہے۔ میں اپنی فیملی اور پروفیشن کو وقت دینا چاہتی ہوں ۔ چاہتی ہوں بطور وکیل پاکستان کیلئے کردار ادا کروں ۔ پاکستان میں امن کی خواہاں ہوں، ملک میں امن کو ترجیح دینی چاہیئے اور ترجیحات کو درست سمت میں لے کر جانا چاہیئے۔ تحریک انصاف اور محب وطن پاکستانیوں کو ملک کی ترقی کیلئے کردار ادا کرنا چاہیئے۔
تفتیش ہوگی تو ملوث عناصر منظر عام پر آئیں گے اور ان کے خلاف کاروائی بھی پاکستان کے آئین قانون کے مطابق ہوگی۔ ۔ اس سے قبل پی ٹی آئی رہنماء ملیکہ بخاری اڈیالہ جیل سے رہا ہوکر اسلام آباد روانہ ہوگئی تھیں۔ اے آروائی نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے پی ٹی آئی کی رہنماء ملیکہ بخاری کے نظربندی کے احکامات منسوخ کیے۔ دوسری جانب 9 مئی کو چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے ملک بھر میں پرتشدد ہنگامے کیے گئے،سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔
پولیس کی جانب سے مختلف ویڈیوز اور جیو فینسنگ کے ذریعے حملوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے اور شناخت پریڈ کرنے کا عمل جاری ہے۔9 مئی کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کے کئی رہنما پارٹی کو خیر باد کہہ چکے ہیں جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ووٹوں سے منتخب ہو کر اسمبلیوں کا حصہ بنے۔اب تک پی ٹی آئی کے کئی رہنما پارٹی کو خیر باد کہہ چکے ہیں جن میں عامر کیانی،فیاض الحسن چوہان،شیریں مزاری اور فواد چوہدری سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔
اسد عمر نے پی ٹی آئی کو تو نہیں چھوڑا البتہ پارٹی عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کر چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کو ایوان بالا میں بھی جھٹکا لگنے کا امکان ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سمیت کئی سینیٹر پی ٹی آئی چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔ سینیٹرز پارلیمنٹ میں اب سے کچھ دیر بعد پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کریں گے۔ سینیٹرز پریس کانفرنس میں 9 مئی کے واقعات کی پر زور مذمت کریں گے اور تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔
جب کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی چھوڑنے والے ارکان کی بنیادی رکنیت ختم کر دی ہے۔ فواد چوہدری کو کور کمیٹی گروپ سے نکال دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی رول آف لسٹ سے بھی کور کمیٹی ارکان کے نام ہٹا دئیے گئے۔ عمران خان نے مرکزی و صوبائی قیادت کو پارٹی چھوڑنے والوں کو گروپس سے نکالنے کی ہدایت کر دی۔عامر کیانی،امین اسلم کے بعد شریں مزاری اور اسد عمر کور کمیٹی واٹس ایپ گروپ چھوڑ گئے۔