مختلف ادویات کی قیمتوں میں یکدم بڑا اضافہ کر دیا گیا

شوگر کے مریضوں کی لائف لائن انسولین ہمولین کی قیمت 2500 سے بڑھا کر 3000 روپے کردی گئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ملک میں مہنگائی سے پریشان عوام کیلئے علاج کروانا مزید مشکل، مختلف ادویات کی قیمتوں میں یکدم بڑا اضافہ کر دیا گیا۔ دنیا اخبار کے مطابق پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی لائف لائن انسولین ہمولین کی قیمت 2500 سے بڑھا کر 3000 روپے کردی گئی ۔ دل کے امراض میں کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے والی دوا لپی گیٹ کی قیمت 225 روپے سے بڑھا کر 270 روپے کردی گئی۔
ٹرائی فورج گولی دل کے امراض اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کیلئے ہے ، اسکی قیمت 364 روپے سے بڑھ کر436 روپے 80 پیسے ہو گئی ہے ۔ بلڈ پریشر کنٹرول کی گولی کنکور کی قیمت 274 اعشاریہ 92 سے بڑھ کر 329 روپے 90 پیسے ہو گئی ہے ۔ ینگ لائرز فورم کے صدر نور مہر نے ادویات کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ تاریخ کا سب سے بڑا اضافہ تصور کیا جاتا ہے ۔
جو کہ بہت بڑا ظلم ہے۔ دوسری جانب اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ادویات مہنگی ،روز ویلٹ ہوٹل دوبارہ کھولنے اور وزارت داخلہ کو 45 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی ۔ سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو منعقد ہوا ۔ای سی سی نے روز ویلٹ ہوٹل نیویارک دوبارہ کھولنے کیلئے وزارت ایوی ایشن کی سفارشات کی منظوری دیدی ،ای سی سی نے 1.145 ملین ڈالر کے دستیاب فنڈز روزویلٹ ہوٹل دوبارہ کھولنے کیلئے استعمال کرنے کی بھی اجازت دیدی ہے۔
وزارت ہوا بازی نے روزویلٹ ہوٹل، نیویارک کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں ایک سمری پیش کی اور بتایا کہ پی آئی اے انویسٹمنٹ لمیٹڈ (پی آئی اے-آئی ایل) انتظامیہ کو نیویارک سٹی حکومت کی جانب سے ہوٹل (1,025 کمروں) کو استعمال کرنے کا موقع ملا ہے۔ تارکین وطن کے کاروبار کے لیے تین سال کی مدت میں فی کمرہ فی دن 200 ڈالر ہے۔ ای سی سی نے بحث کے بعد وزارت کی سفارشات کی منظوری دی اور نیویارک سٹی گورنمنٹ اور ہوٹل یونین کے ساتھ مذاکرات کے لیے سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن کی سربراہی میں چار رکنی مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی۔
ای سی سی نے آر ایچ سی/آئی ایل – پی آئی اےکو ہوٹل میں دوبارہ کھولنے کے کام کو شروع کرنے کے لیے پل فنانسنگ کے طور پر دستیاب بیلنس سے 1.145 ملین ڈالر کے فنڈز استعمال کرنے کی بھی اجازت دی۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی اور مہنگائی کے تناظر میں ڈریپ کے پالیسی بورڈ کی سفارشات پر مبنی ادویات کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمتوں میں اضافے کی سمری پیش کی۔ مارکیٹ میں ادویات کی مسلسل دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے، ای سی سی نے ایک وقتی ڈسپنسیشن کے طور پر اجازت دی، مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان کو ضروری ادویات کی موجودہ ایم آر پیز میں (14 فیصد کی حد کے ساتھ) اور ایم ار پیز میں 70 فیصد اضافے کے برابر بڑھانے کی اجازت دی۔