مردم شماری کے معاملے پر وزارتیں چھوڑی جائیں‘ اسد عمر کا ایم کیو ایم سے مطالبہ

اگروزارتیں نہیں چھوڑی جاتیں تو یہ صرف سیاست کررہے ہیں۔ سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کا تقریب سے خطاب

کراچی ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے ایم کیو ایم سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری معاملے پر اسمبلی میں آواز بلند کی جائے اور وزارتیں چھوڑی جائیں، اگروزارتیں نہیں چھوڑی جاتیں تو یہ صرف سیاست کررہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین میں درج ہے ہر 10 سال بعد مردم شماری ہوگی، یہ مسئلہ حل ہو سکتا تھا لیکن مردم شماری پر سیاست کی گئی، معاملات مشترکہ مفادات کونسل میں لے گئے تو وزیراعلیٰ سندھ نے اعتراض کردیا، وزیراعلیٰ سندھ نے جس مردم شماری پر اعتراضات اٹھائے وہ انہوں نے خود کرائی تھی۔
اسد عمر نے کہا کہ کچھ لوگ نہیں چاہتے پاکستان کے رہنے والوں کو صحیح شمار کیا جائے، ہماری حکومت نے ڈجیٹل مردم شماری کا فیصلہ کیا تھا، مردم شماری کے عمل میں شفافیت ہونی چاہیئے، ایم کیو ایم مردم شماری کے نتائج سے بالکل خوش ہے، اسی لیے ایم کیو ایم نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کیا۔
اسی حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے عوام کی نمائندگی مزید کم کرنے میں گھناؤنا کردار ادا کیا، 95 فیصد مردم شماری مکمل ہونے کے بعد جس پر 45 ارب روپے لگ گئے، سندھ اور خصوصاً کراچی کی آبادی میں نمایاں کمی دکھا دی گئی ہے، اس کے نتیجے میں کراچی دو قومی نشستوں سے محروم ہو سکتا ہے، کراچی کے لوگ ان جماعتوں کا احتساب کریں گے۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری جاری ہے جس کے اعداد و شمار سامنے آگئے ہیں، ڈائریکٹر ادارہ شماریات منور علی گھانگرو نے بتایا کہ سندھ میں اب تک 98 فیصد مردم شماری ہوچکی ہے، کراچی اور حیدرآباد میں مردم شماری 95 فیصد تک مکمل ہوچکی، سندھ کی آبادی اب تک 4 کروڑ 85 لاکھ سے زائد شمار کی گئی ہے، کراچی ڈویژن کی اب تک آبادی 1 کروڑ 39 لاکھ شمار ہوئی جب کہ حیدرآباد ڈویژن کی آبادی 1 کروڑ 10 لاکھ سے زائد پر مشتمل ہے۔