اپوزیشن میں نئی دراڑ پیدا ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ ن سمیت 5 جماعتوں نے سینٹ میں 27 رکنی الگ بلاک بنانے پر اتفاق کر لیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ فیصلہ پی ڈی ایم میں شامل 5 جماعتوں کے سینٹ رہنماؤں کے اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں مسلم لیگ ن، جے یوآئی (ف)، پختونخوا میپ، نیشنل پارٹی اور بی این پی مینگل نے شرکت کی۔
اعظم نذیر تارڑ کے مطابق پیپلز پارٹی اور اے این پی سے وضاحت طلب کرنے کے لیے صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ انھوں نے نی اے پی کے سینیٹرز سے ووٹ کیوں لیا؟
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی سے وضاحت طلبی کے لیے صدر پی ڈی ایم سے رجوع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بی اے پی سے ووٹ کیوں لیا؟ اس کا معاملہ صدر پی ڈی ایم کو بھجوانے پر اتفاق کیا ہے، پی ڈی ایم سربراہ وضاحت طلب کریں کہ دونوں جماعتوں نے اصولوں، فیصلوں کی خلاف ورزی کیوں کی؟۔
انہوں نے کہا کہ 5 جماعتوں کو توقع ہے پی ڈی ایم سربراہ پی پی پی، اے این پی سے باضابطہ وضاحت مانگیں گے۔