مشہور سیاستدان کے بیٹے سمیت پانچ نوجوانوں نے لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کر ڈالی

لکھنؤ (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست اترپردیش میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما کے بیٹے اور چار دوستوں نے مبینہ طور پر لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق دو روز قبل اترپردیش کے ضلع گونڈا میں واقع کٹرا بازار تھانے کی حدود میں پانچ اوباش نوجوانوں میں گھر میں داخل ہو کر 18 سالہ لڑکی کو اغوا کر کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ان لڑکوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی رہنما بلویو راج پاسوان کا بیٹا بھی شامل تھا۔بھارتی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاسوان کا بیٹا اپنے چار دوستوں کے ساتھ انتخابی مہم چلانے کٹرا بازار پہنچا جہاں منگل کے روز انہوں نے گھر میں سوئی ہوئی لڑکی کو اغوا کیا اور پھر اسے آبادی سے دور علاقے میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
اہل خانہ کے مطابق پولیس نے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا اور واقعے کو معمولی چھیڑ چھاڑ قرار دیا۔ علاقے کی دوسری سماج وادی پارٹی نے اس مسئلے پر آواز بلند کی تو پولیس نے متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کی مدعیت میں پاسوان کے بیٹے اور اُس کے دوستوں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔پولیس نے سیاسی شور اٹھنے کے بعد خانہ پوری کے لیے ایک ملزم کی گرفتاری ظاہر کی جبکہ دیگر کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی۔
کرنل گنج پولیس اسٹیشن کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل منّا اپادھیائے نے کہا کہ ایک خاتون کے ذریعہ اطلاع ملی تھی کہ گاؤں کے نوجوانوں نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، جس کے بعد مقدمہ درج کر کے ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے متاثرہ اہل خانہ کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پولیس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں