وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ کام کر گیا کویت نے پاکستانیوں کیلئے زبردست ملازمتوں کا اعلان کردیا

لاہور،کویت سٹی ( این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے کویت کے دورے کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ،کویت کی وزارتِ صحت نے پاکستانی شہریوں کے لیے ملازمتوں کا اعلان کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کویت کی وزارتِ صحت کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے طب سےوابستہ افراد کی اشد ضرورت ہے۔کویتی وزارت صحت کی جانب سے جاری ہونے والے اسامیوں کے اشتہار میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی ڈاکٹر و طبی عملے کی اشد ضرورت ہے۔ خواہشمند افراد کے لیے عمر کی حد 45 سال مقرر

کی گئی ہے جبکہ اْن کا مذکورہ اسامی پر کم از کم پانچ سال کا تجربہ اور متعلقہ شعبے میں اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونا لازمی ہے۔وزارت صحت اور اوورسیز ملازمین کارپوریشن کی جانب سے خواہشمند افراد کے لیے لنک بھی جاری کیا گیا ہے جہاں وہ اپنی تفصیلات فراہم کرسکتے ہیں۔ درخواست جمع کروانے کی آخری تاریخ 20 اپریل 2021 مقرر ہے ۔دوسری جانب کویت میں کام کرنے والے دو لاکھ سے زیادہ تارکین وطن گذشتہ ایک سال کے دوران میں بیرون ملک سے لوٹنے نہ کی وجہ سے اقاموں سے محروم ہوگئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ تمام تارکین وطن کرونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عاید کردہ پابندیوں کے پیش نظر بیرون ملک سے کویت میں واپس نہیں آسکے اور حکام نے ان کے اقامےمنسوخ کردیے یا وہ ان کے ویزے زایدالمیعاد ہونے کی وجہ سے کارآمد نہیں رہے ہیں۔متاثر ہونے والے تارکین وطن 20 مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں لیکن مصر، سری لنکا اور بھارت سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔گذشتہ سال کرونا وائرس کیوبا کے آغاز پر کویتی حکومت نے اپنا یہ فیصلہ عارضی طور پر معطل کردیا تھا جس میں یہ کہا گیاکہ اگر کوئی تارک وطن چھے ماہ تک بیرون ملک رہے گا تو اس کا اقامتی ویزا ازخود ہی منسوخ متصور ہوگا، خواہ اس کے ویزے کی میعاد ابھی باقی ہو۔اس فیصلے سے کویت میں کامکرنے والے تارکین وطن یا مکینوں کو یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ اگر وہ کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بیرون ملک مقیم ہیں تو ان کا ویزا کارآمد اور محفوظ ہے کیونکہ بہت سے تارکین وطن مختلف ملکوں کی جانب سے اس مہلک وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عاید کردہسفری پابندیوں کے پیش نظر کویت واپس نہیں آسکے تھے۔اگرچہ مذکورہ فیصلہ معطل کردیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود کویتی حکام کے نزدیک اس کا یہ مطلب ہے کہ کویت سے باہرکسی بھی تارک وطن کو اپنے ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل اپنے اقامے کی تجدید کرانا ہوگی اور اس مقصد کے لیے اس کی کویت میں موجودگی ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں