مارچ 2021تک 30 لاکھ 40 ہزار بچے کورونا سے متاثر طبی ماہرین نے مائوں کے نام اہم پیغام جاری کردیا

واشنگٹن،میری لینڈ(این این آئی) امریکا کی جان ہاپکنز یونیورسٹی نے ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ مارچ 2021تک 30 لاکھ 40 ہزار بچے کورونا سے متاثر ہوئے، ماؤں کا کہنا ہے کہ صاف رکھنے سے بچہ وائرس سے محفوظ رہتا ہے۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق جان ہاپکنز یونیورسٹی نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں مزید کہاکہ کورونا سے متاثرہبچے اپنے گھر کے دیگر افراد کو بھی متاثر کرتے ہیں۔طبی ماہرین کا کہناہے کہ ایس او پیز پرعمل سے بچوں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھا جاسکتاہے جبکہ ماؤں کا کہناہے کہ بچوں کو صاف خوراک دی جائے اور ان کوصاف

رکھنے سے بچے  کرونا وائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔دوسری جانب امریکی دواساز کمپنی جانسن اینڈ جانسن نے کورونا ویکسین میں خرابی کے باعث ڈیڑھ کروڑ خوراکیں ضائع کر دی ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جانسن اینڈ جانسن نے کہا ہے کہ معیار پر پورا نہ اترنے کے باعث کورونا وائراس کی ویکسین ضائع کر دی گئی ہے۔امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر بالتی مور میں واقع ایک پلانٹ میں تیار کی جانے والی کورونا وائرس ویکسین کی کھیپ میں خرابی کی نشاندہی کی گئی تھی جس کے مطابق ویکسین معیار پر پورا نہیں اترتی۔ ویکسین کا یہ پلانٹ امریکی دواساز کمپنی ایمرجنٹ بائیو سولیوشنز کے زیر انتظام ہے۔جانسن اینڈ جانسن نے کہا ہے کہ ویکسین کی متاثرہ کھیپتیاری کے آخری مراحل تک نہیں پہنچی تھی۔کمپنی نے وضاحت کی ہے کہ ‘معیار اور حفاظت جانسن اینڈ جانسن کی اولین ترجیح ہے۔امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ویکسین کے معیار سے متعلق مسئلے سے ویکسین کی پیداوار متاثر ہو سکتی ہے۔جبکہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے بھی اس واقعے کی تحقیقات متوقع ہیں۔جانسن اینڈ جانسن نے کہا ہے کہ ویکسین تیار کرنے والے اس پلانٹ میں مزید ماہرین کو بھیجا رہا ہے تاکہ ان کی نگرانی میں کورونا کی ویکسین تیار کی جائے۔کمپنی کے مطابق اپریل میں ویکسین کی اضافی 24 ملین خوراکیں مہیا کی جائیں گی۔جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کی افادیت کی تعریف کی جاتی رہی ہے۔ کمپنی کے مطابق رواں سال کے آخر تک ویکسین کی ایک ارب سے زیادہ خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں