عدالتوں میں پیش ہونے سے انکار کیا تو لازمی عمران خان کو گرفتار کرکے پیش کیا جائے گا

آئین میں صرف 90 دن میں الیکشن کا درج نہیں، کچھ اور بھی درج ہے،آئین میں درج ہے کہ تمام الیکشن ایک ساتھ ہونا چاہیں اور تمام صوبوں میں نگراں حکومت ہونا چاہئیے۔وزیرداخلہ راناثںاء اللہ کی گفتگو

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیر داخلہ راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عدالتوں میں پیش ہونے سے انکار کیا تو لازمی عمران خان کو گرفتار کرکے پیش کیا جائے گا۔انہوں نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ عدالت میں پیش ہوں، بری ہوتے ہیں تو ہو جائیں، سزا ملے تو فیس کریں۔وزیر داخلہ نے کہا ہم توہین عدالت کا رسک نہیں لے رہے۔
30 اپریل کو الیکشن ہونا ہے تو اس میں حصہ لیں گے۔آئین میں صرف 90 دن میں الیکشن کا درج نہیں، کچھ اور بھی درج ہے۔آئین میں درج ہے کہ تمام الیکشن ایک ساتھ ہونا چاہیں۔آئین میں درج ہے کہ تمام صوبوں میں نگراں حکومت ہونا چاہئیے۔الیکشن کمیشن کے ساتھ غیر مشروط تعاون کریں گے۔اپنے وسائل الیکشن کمیشن کے سامنے رکھیں گے۔
انتخابی عملے میں محکمہ تعلیم کا عملہ 85 فیصد ہوتا ہے، وہ مردم شماری میں مصروف ہے۔

الیکشن میں عدلیہ نے اپنے لوگ دینے سے انکار کر دیا۔جبکہ آرمی نے بتایا کہ دہشتگردی کی صورتحال کے پیش نظر آرمی کے پاس فورسز کی کمی ہے۔قبل ازیں راناثناء اللہ نے کہا کہ یہ الیکشن ملک میں استحکام نہیں بلکہ افراتفری لائیں گے، یہ الیکشن ملک کو عدم استحکام اورمستقل بحران سیدوچارکرے گا تاہم انتخابات الیکشن کمیشن نے کرانے ہیں،اگر ہوئے تو حصہ لیں گے۔
انہوں نے کہاکہ چاہتے ہیں پورے ملک میں الیکشن ایک ساتھ ہوں، اس صورتحال میں انتخابات ملک میں افراتفری کا باعث بنیں گے کیونکہ صوبائی اسمبلیوں کیالیکشن ہوئے تو قومی اسمبلی کا الیکشن فارغ ہوجائے گا۔ انہوںنے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ عمران خان کوسزا اور جزا عدالت سے ہو، کوشش ہے عمران خان کو بھگاکراور تھکاکر گرفتارکیاجائے،قانون کا تقاضہ ہوا توعمران خان کوضرورگرفتارکریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران ہروقت کوئی نہ کوئی تماشہ کرناچاہتاہے، عمران خان ملک میں عدم استحکام لاناچاہتاہے، عمران جوبھی کرنے کی کوشش کرتاہے بری طرح ناکام ہوتاہے، صوبائی انتظامیہ نے تحریک انصاف کا مارچ روکنا بہترسمجھا، ہمیں عمران خان کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرناہے۔