صدر اور وزیراعظم کی پرویزمشرف کیلئے دعائے مغفرت اور ورثا کیلئے صبر جمیل کی دعا

عارف علوی اور شہباز شریف نے سابق صدر کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ورثا سے تعزیت کا اظہار کیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے سابق آرمی چیف و صدر پاکستان جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے لیے دعائے مغفرت اور ورثا کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ورثا سے تعزیت کا اظہار کیا ہے، اپنے تعزیتی پیغام میں صدر مملکت نے پرویز مشرف کیلئے دعائے مغفرت اور ورثاء کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
اسی طرحوزیراعظم محمد شہبازشریف نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا، وزیراعظم شہبازشریف نے مرحوم کی مغفرت اور اہل خانہ کے لئے صبرجمیل کی دعا کی، انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان کے سابق صدر اور سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف 79 برس کی عمر میں متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں انتقال کرگئے، پرویز مشرف طویل عرصے سے بیمار تھے جس کے باعث وہ دبئی میں امریکن یسپتال میں زیر علاج تھے کیوں کہ سابق صدر اور پاک فوج کے سابق سربراہ 18 مارچ 2016ء سے متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں علاج کی غرض سے مقیم تھے، عسکری ذرائع سے بھی سابق صدر کے انتقال کی خبر کی تصدیق ہوئی ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ سابق آرمی چیف کا جسد خاکی پاکستان لایا جائے گا۔

بتاتے چلیں کہ سابق صدر پرویز مشرف 11 اگست 1943ء کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے، 1964ء میں پاکستان آرمی میں شامل ہوئے، انہوں نے 1965ء و 1971ء کی جنگوں میں شرکت کی جب کہ 7 اکتوبر 1998ء کو بری فوج کے چیف آف اسٹاف کے منصب پر فائز ہوئے اور 12 اکتوبر 1999ء کو انہوں نے بحیثیت آرچیف چیف اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ کر انہیں گرفتار کرلیا اور ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد صدر منتخب ہوئے تھے۔ بعد ازاں اسمبلیوں نے بھی اس فیصلے کی توثیق کردی تھی سال 2004 میں آئین میں 17 ویں ترمیم کے ذریعے مزید 5 سال کے لیے پرویز مشرف باوردی صدر منتخب ہوئے، 9 سال بعد پرویز مشرف فوج کے سربراہ کے عہدے سے 28 نومبر 2007ء کو سبکدوش ہوئے اور 18 اگست 2008ء کو صدارت سے مستعفی ہوکر بیرون ملک چلے گئے۔