سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کے استعفا دینے کی وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد (جنرل رپورٹر) ایف بی آر کے سابق چیئرمین سید شبرزیدی نے استعفا دینے کی وجہ بتا دی۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریٹ ارباب شہزاد اور عشرت حسین نے پاکستان ریونیو سروس بنانے کی مخالفت کی، جس پر میں استعفی دے کر گھر آگیا۔ سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرچون فروش ہڑتال کرتے ہیں کرنے دیں یہ 20 دن بعد ٹیکس ضرور دیں گے۔
فضل الرحمان کا دھرنا چل رہا تھا، حکومت نے ہڑتال نہ ہونے دی، تاجروں کی بات مان لی۔ ان کہا کہنا تھا کہ بطورچیئرمین ایف بی آر مینوفیکچرر پر ٹیکس ختم کرنے جبکہ ریٹیلرپر ٹیکس لگانے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ سگریٹ کی صنعت اور غیررجسٹرڈ اداروں کو ٹیکس نیٹ ورک میں لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان ریونیو سروس بنانا چاہتا تھا، میں نے کہا کہ ایف بی آر کو پاکستان ریونیو سروس میں بدلنا ہوگا۔
لیکن بیوروکریٹ ارباب شہزاد اور عشرت حسین نے ایف بی آر کو پاکستان ریونیو سروس میں تبدیل کرنے کی مخالفت کی۔ جس پر میں استعفی دیا اور گھر آگیا۔ یاد رہے شبر زیدی ایف بی آر سے استعفا دینے کے بعد معاشی پالیسیوں اور ٹیکس امور پر اپنی رائے دیتے رہتے ہیں۔ چند روز قبل سابق چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ میرے آباو ¿اجداد نے پاکستان بنایا اور میں نے چالیس سال اس ملک کی خدمت کی۔
اپنے شعبے میں سب سے زیادہ ٹیکس دیا۔ میرا فرض ہے کہ اس ملک کے غریب عوام کے لئے کچھ کیا جائے۔ سیاست کی موجودہ شکل خوفناک حد تک خراب ہے۔ پاکستان کو ایک نیا عمرانی معاہدہ کرنا ہوگا۔ 1973 کا آئین موثر نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک ریاست ہے اور اسکے آئین کو وقت کے ساتھ تبدیل ہونا چاہئے۔ یہ برائی نہیں اچھائی ہے- ہم سب آج کے حالات سے مطمئن نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں