ایران میں مظاہرے، تحقیقات کے لیے پاکستانی سمیت تین خواتین نامزد

نامزد تینوں خواتین ایران میں فیکٹ فائنڈنگ مشن کی آزاد ارکان ہوں گی،اقوام متحدہ

نیویارک(انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ نے ایران میں خواتین کی قیادت میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے خلاف کریک ڈان اور انسانی حقوق کی تحقیقات کے لیے تین خواتین کو نامزد کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ فیڈریکو ولگاس نے اعلان کیا کہ بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کی وکیل سارہ حسین، پاکستان کی قانون کی پروفیسرشاہین سردارعلی اور ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی کارکن ویویانا کرسٹیسیوچ ایران میں فیکٹ فائنڈنگ مشن کی آزاد ارکان ہوں گی۔

ایران کی جانب سے ان تینوں خواتین کو ملک میں داخل ہونے اوراپنے مشن کو انجام دینے کی اجازت دینے کا امکان بہت کم ہے۔تہران نے بین الاقوامی تحقیقات کی تشکیل کی شدید مخالفت کی ہے۔اس کے لیے گذشتہ ماہ انسانی حقوق کونسل کی47 ارکان نے ووٹ دیا تھا۔یہ تینوں خواتین ایرانی حکام کی جانب سے مظاہرین کے خلاف جبروتشدد کی کارروائیوں اور انسانی حقوق کی ممکنہ خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دیں گی تاکہ ایران یا کسی اورجگہ ذمے دار حکام کے خلاف ممکنہ قانونی کارروائی کی جاسکے۔