عمران خان نے اگلے چند روز میں صوبائی اسمبلیاں توڑنے کا ارادہ کرلیا ہے

خواہش ہےکہ رمضان المبارک سے قبل صوبوں میں حکومتیں بن جائیں، اب عام انتخابات کرانے یا ملک کو مزید ڈبونے کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے۔ پی ٹی آئی رہنماء شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو

لاہور(نیوز ڈیسک) وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان اگلے چند روز میں صوبائی اسمبلیاں توڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں، خواہش ہے کہ رمضان المبارک سے قبل صوبوں میں حکومتیں بن جائیں،اب عام انتخابات کرانے یا ملک کو مزید ڈبونے کا فیصلہ وفاقی حکومت کا ہے۔ انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت پارٹی رہنماوٴں کے اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں انتخابات اور اسمبلیوں کی تحلیل سے متعلق مشاور ت کی اور تبادلہ خیال کیا گیا، عمران خان نے ڈویژن کی سطح پر میٹنگز کا آغاز کیا ہے، عمران خان نے کہا کہ میں اپنی بات پر قائم ہوں کہ مسائل کا حل نئے انتخابات ہیں، جس کیلئے اسمبلیوں کی تحلیل ہماری سنجیدگی کا پہلا مظاہر ہ ہوگا۔
پارٹی قیادت نے عمران خان کو اسمبلیوں کی تحلیل کا اختیار دیا ہے، جس کے تحت عمران خان خیبرپختونخواہ اور پنجاب اسمبلی توڑنے کا اگلے چند روز میں ارادہ رکھتے ہیں، جس کے بعد سارے عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اگر عام انتخابات کی طرف نہیں جانا چاہتے اور ملک کو مزید ڈبونا چاہتے ہیں، تو یہ ان کا فیصلہ ہے۔ لیکن ہماری خواہش ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں الیکشن عمل رمضان المبارک سے قبل مکمل ہوجانا چاہیے اور صوبائی حکومتیں بن جانی چاہئیں،واضح ہوجانا چاہیے کہ عمران خان اس حوالے سے کتنے سنجیدہ ہیں۔
اسی طرح تیزی سے بگڑتی معاشی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ حکومت کے پاس معیشت کا کوئی پلان نہیں، تاجر اور کسان پریشان ہیں، ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہورہی، جس لیول پر گروتھ کے اعداد پر معیشت کو ہم نے چھوڑا تھا، تو معیشت گرتی جارہی ہے، اسی طرح پرائیویٹ سیکٹر بھی گررہا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات پر اسحاق ڈار کی گفتگو سن چکے ہیں، آئی ایم ایف اور موجودہ وزیرخزانہ کے درمیان خلیج بڑھ چکی ہے۔
اسی طرح پارٹی نے اس بات کو سراہا کہ مطالبہ کیا گیاتھا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ ارشد شریف قتل کیس کا نوٹس لیں، تاہم اب چیف جسٹس نے نوٹس لیا اور بنچ تشکیل دے دیا ہے، فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ بھی سامنے آچکی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں ارشد شریف کی والدہ کے مئوقف کو سنا جائے، ہم چاہتے ہیں انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے۔