ڈالرز کی کمی کے شکار پاکستان کیلئے تشویش ناک خبر

عالمی بینک نے ترسیلات زر کا حجم 30 ارب ڈالرز سے کم ہو جانے کی پیشن گوئی کر دی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈالرز کی کمی کے شکار پاکستان کیلئے تشویش ناک خبر، عالمی بینک نے ترسیلات زر کا حجم 30 ارب ڈالرز سے کم ہو جانے کی پیشن گوئی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کو ترسیلات میں 7.3 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔ ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کو گزشتہ سال کے 31 ارب ڈالر کے مقابلے 2022 میں 29 ارب ڈالر کی ترسیلات ہوں گی۔
ورلڈ بینک کے مطابق جنوری اور ستمبر کے دوران ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 36 فیصد کمی ہوئی۔ واضح رہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں پاکستان کو بیرون ممالک مقیم پاکستانی سے موصول ہونے والی رقوم کی تفصیلات عالمی بینک کی پیشن گوئی کو درست ثابت کر رہی ہیں۔
رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں رواں مالی سال کے دوران بیرون ممالک مقیم محنت کش پاکستانیوں نے گزشتہ سال کے مقابلے میں کم رقوم وطن بھیجیں۔

وزارت خزانہ کی جانب سے رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ جولائی تا اکتوبر 2022 کے دوران موصول ہونے والی ترسیلات کی تفصیلات حال ہی میں جاری کی گئی تھیں، جس کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے اکتوبر ترسیلات زر 8.6 فیصد کم ہوئیں، گزشتہ مالی سال جولائی سے اکتوبر ترسیلات زر 10.8 ارب ڈالر جبکہ رواں سال 9.8 ارب ڈالر رہیں۔ یہاں یہ یاد رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے ابتدائی 3 سالوں میں ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا تھا، مسلم لیگ ن کی جانب سے ترسیلات زر کا حجم 19 ارب ڈالرز پر چھوڑا گیا تھا، جسے تحریک انصاف 3 سالوں میں 31 ارب ڈالرز تک لے گئی۔

اب ترسیلات زر میں ایک ایسے وقت میں کمی ہوئی ہے جب پاکستان ڈالرز کی شدید کمی سے دوچار ہے، حکومت آئی ایم ایف پروگرام بحال ہونے کے باوجود مطلوبہ بیرونی فنانسنگ حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے، جس کی وجہ سے ملک کے زرمبادلہ ذخائر 8سال کی کم ترین سطح پر آ چکے ہیں۔ پاکستان کے سرکاری زرمبادلہ ذخائر 6 ارب 90 کروڑ ڈالرز کی سطح پر ہیں، اپریل 2014 کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے جب پاکستان کے سرکاری زرمبادلہ ذخائر 7 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آئے ہوں۔