وزیراعظم کی اہلیہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئیں

اسلام آباد(جنرل رپورٹر) وزیراعظم کی اہلیہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ خاتون اول بشریٰ بی بی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئی ہیں۔ اس حوالے سے ان کی جانب سے ٹوئٹ کیا گیا۔اپنی ٹوئٹ میں زلفی بخاری نے وزیراعظم اور خاتون اول کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دعا ہے اللہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کو جلد مکمل صحتیابی و شفا عطا فرمائے۔
اپنی ٹوئٹ میں معاون خصوصی نے مزید کہا کہ کورونا ویکسینز بالکل محفوظ ہیں، آپ خود اور اپنے چاہنے والوں کو جلد سے جلد ویکسین لگوائیں۔ دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے وزیراعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے اور ان کی صحت سے متعلق میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم کی طبیعت بہتر ہے اور وہ ہشاش بشاش ہیں، عمران خان کو معمولی نوعیت کی علامات ہیں،فی الحال ان کو کسی علاج کی ضرورت نہیں، وہ جلد صحت یاب ہوجائیں گے۔
وزیراعظم کو ابھی ویکسین کی پہلی ڈوز لگی تھی دوسری ڈوز کے بعد دوتین ہفتوں کے بعد اینٹی باڈیز بنتے ہیں۔ وزیراعظم کو وائرس پہلے ہوچکا تھا، ویکسین کی افادیت کے حوالے سے بلاوجہ قیاس آرائی کی جارہی ہے۔دوسری چیز جنہوں نے وزیراعظم سے میٹنگ میں یا کسی بھی طرح سے ان کا رابطہ ہوا ہے وہ خود کو قرنطینہ کرلیں، میں بھی اپنے آپ کو قرنطینہ کررہا ہوں۔
ہمارے پاس بیماری کی تیسری لہر لگا تار چل رہی ہے، ہر روز کیسز کی نئی تعداد دیکھ رہے ہیں، مثبت کیسز کی شرح ساڑھے 9فیصد جبکہ کچھ شہروں میں 10فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ میری گزارش ہے کہ گھر میں رہیں، ہجوم اور رش والی جگہوں پر نہ جائیں، ماسک اور ایس اوپیز کا خیال رکھیں۔اسی طرح جن لوگوں کو ویکسین لگائی جارہی ہے وہ اپنی ویکسین لگوائیں۔ مزید برآں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم جب کورونا کا شکار ہوئے تب ان کی مکمل ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی۔
وزیراعظم کو ویکسین کی پہلی ڈوز محض دو روز قبل دی گئی۔ وزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ملازمین کا کورونا ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، ملٹری سیکرٹری سمیت تمام ملازمین کے کورونا ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ وزیرا علیٰ کے پی اور وفاقی وزیر مواصلات سمیت معاون خصوصی کورونا ٹیسٹ کرائیں گے۔ وزیرا عظم سے ملاقاتیں کرنے والے وزرائ اور افراد بھی اپنا کورونا ٹیسٹ کرائیں گے۔
سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان گھر سے کام جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم عمران خان گھر سے ویڈیو کال پر تمام میٹنگز اور دیگر امور جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم کی آئندہ ہفتے کی مصروفیات ان کی صحت دیکھ کر طے کی جائیں گی۔ وزیراعظم اجلاسوں کی صدارت اور دیگر میٹنگز وڈیو لنک سے کرسکتے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو ویکسین لگنے سے پہلے کورونا ہوچکا تھا تاہم وہ الحمدللہ خیریت سے ہیں ، وزیر اعظم صحت یاب ہوں گے پھر ویکسی نیشنل کا فیصلہ ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت ہمارے ہاں 50 فیصد کورونا وائرس برطانوی قسم کا ہے ، اس کے علاوہ برازیل کا وائرس بھی خطرناک ہے اس لیے جنوبی افریقہ اور برازیل سے آنے والے مسافروں پر پابندی لگا رہے ہیں ، میڈیا بھی کورونا سے بچنے کے لیے احتیاط کے پیغام کو آگے بڑھائیں۔ بتاتے چلیں کہ کورونا کی تیسری لہر نے ملک کے سربراہ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اور وزیراعظم عمران خان کورونا کا شکار ہو گئے ، وزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آ گیا ہے جس ے بعد وزیراعظم نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا ، وزیراعظم نے دو روز پہلے ہی کورونا ویکسین لگوائی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں