آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کا پی ڈی ایم اتحاد برقرار رکھنے پر اتفاق

لاہور(ابیرو رپورٹ) شریک چیئرمین پیپلزپارٹی سابق صدر آصف زرداری اور صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم اتحاد برقرار رکھنے پر اتفاق کرلیا، اختلافی امورکومشاورت سے حل کرنے اور یوسف رضا گیلانی کی شکست کو عدالت میں چیلنج کرنے پر بھی اتفاق کیا، آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کیا کہ استعفوں کا معاملہ 4 اپریل کو سی ای سی اجلاس میں حل کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق شریک چیئرمین پیپلزپارٹی سابق صدر آصف زرداری اور صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں دونوں قائدین نے پی ڈی ایم اتحاد برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی۔
دونوں نے اختلافی امور طے کرنے کیلئے مشاورت جاری رکھنے اتفاق کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری سے اختلافی امور کو اوپن نہ کرنے کی درخواست کی۔ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے یوسف رضا گیلانی کی شکست کے معاملے پر جلد عدالت سے رجوع کرنے پر اتفاق کیا۔ آصف زرداری نے صدر پی ڈی ایم کو آگاہ کیا کہ4 اپریل کو پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس بلایا گیا ہے جس میں استعفوں کا معاملہ حل کیا جائے گا۔ بعد ازاں صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان اور قائد مسلم لیگ ن اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے درمیان ٹیلیفونک رابطے میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔
لانگ مارچ ، استعفوں سے متعلق لائحہ عمل اور جیل بھرو تحریک سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں قائدین نے اتفاق کیا کہ پیپلزپارٹی کے جواب کا انتظار ہے، پیپلزپارٹی کے جواب کے بعد پی ڈی ایم اجلاس بلایا جائے گا۔ پیپلزپارٹی آتی ہے تو ٹھیک ورنہ 9 جماعتیں لائحہ عمل دیں گی۔ واضح رہے پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ 4 اپریل کو ذوالفقارعلی بھٹو کی برسی کا جلسہ راولپنڈی میں منعقد کیا جائے گا۔راولپنڈی میں ہونے والے جلسے کے مقام کا اعلان جلد کیا جائےگا۔ راولپنڈی جلسے کے بعد روایتی طور پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا بھی اجلاس ہوگا۔ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں استعفے دینے کے معاملے پر وقت لے رکھا ہے کہ سی ای سی کے جالس میں استعفے دینے سے متعلق مشاورت کی جائے گی، سی ای سی جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔تاہم پی ڈی ایم اجلاس میں 10 جماعتوں میں 9 جماعتوں نے لانگ مارچ سے قبل استعفے دینے پر اتفاق کیا۔ جبکہ پیپلزپارٹی نے استعفوں کے معاملے کو سی ای سی کی رضامندی سے مشروط کردیا ہے۔ تاہم پی ڈی ایم نے پیپلزپارٹی کو مہلت دی ہے کہ چند روز میں اپنے مﺅقف اسے آگاہ کردے۔ تاکہ آئندہ کا لائحہ عمل بنایا جاسکے۔ تاہم پیپلزپارٹی کا اتفاق نہ ہونے پر پی ڈی ایم کا 26 مارچ کا لانگ مارچ بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 26 مارچ کا لانگ مارچ پیپلزپارٹی کے جواب دینے تک ملتوی کردیا گیا ہے، امکان ہے اب لانگ مارچ کی تاریخ عیدالفطر کے بعد کی رکھی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں