منحرف اراکین کو 7 روز کے اندر معافی مانگ کر غیر مشروط پارٹی میں واپس آنے کی مہلت

7 روز تک جواب نہ دینے اور واپس نہ آنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، تحریک انصاف نے 14 منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے 14 منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کر دئیے۔وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے سیاسی گرما گرمی عروج پر ہے۔حکومتی جماعت تحریک انصاف نے منحرف ہونے والے اراکین کو نوٹس جاری کر دئیے۔جن ارکان کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں ان میں افضل ڈھانڈلہ، نور عالم خان، نواب شیروسیر، راجہ ریاض، رانا قاسم نون، احمد حسین ڈیہڑ، عبدالغفار وٹو، مضدوم باسط سلطان، عامر بلال گوپانگ، خواجہ شیراز، سردار ریاض مزاری، رمیش کمار، وجہیہ قمر اور نزہت پٹھان شامل ہیں۔
شوکاز نوٹسز پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے دستخط کیے، نوٹس میں منحرف ارکان سے وضاحت طلب کی گئی اور ارکان کو 7 روز کے اندر معافی مانگ کر غیر مشروط پارٹی میں واپس آنے کی مہلت دی گئی۔

نوٹس میں یہ بھی کہا کہ 7 روز تک جواب نہ دینے اور واپس نہ آنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔قبل ازیں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ منحرف ارکان واپس نہیں آتے تو آئین کے تحت شوکاز نوٹس ہوگا، 63اے کے تحت ارکان اسمبلی کوآج شوکاز نوٹس جاری کردیں گے، جو منحرف ارکان واپس نہیں آنا چاہتے وہ اپنی رائے کا اظہار شوکاز نوٹس کے جواب میں کریں گے۔

۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس کے بعد وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد سے متعلق تبادلہ خیال ہوا اور وزیراعظم کو اپنے مشورے بھی دیے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ عدم اعتماد کو آئینی قانونی دائرے میں رہتے ہوئے جمہوری اور سیاسی طریقے سے شکست دیں گے۔
قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ ہم تحریک عدم اعتماد کے روز راستے کی رکاوٹ بنیں گے، ارکان کو جانے نہیں دیں گے، یہ ایک منفی پروپیگنڈا ہے، اس ابہام کو ہمیشہ کے لیے دفن کرنا چاہتا ہوں کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ دوسری بات سندھ میں گورنر راج کے نفاذ کی ہے،سب کی رائے ہے کہ گورنر راج کی ضرورت نہیں ہے، ماضی کے تجربات سامنے ہیں،گورنر راج کا ہمارا ایسا کوئی ارادہ تھا اور نہ ہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں