سینیٹ الیکشن کے بعد پی ڈی ایم میں اختلافات بڑھنے لگے

اسلام آباد (جنرل رپورٹر) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس میں جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ شاہ اویس نورانی اور پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے اجلاس کے دوران 2018ئ میں صدارتی انتخاب کا معاملہ بھی سامنے آ گیا۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے اجلاس کے دوران اویس نورانی نے سوال کیاکہ مولانا فضل الرحمان کو تین سال پہلے صدر کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں نے کیوں سپورٹ نہیں کیا؟۔
ذرائع کے مطابق اویس نورانی کو مولانا فضل الرحمان نے خاموش کرادیا، شاہد خاقان عباسی نے بات کا رخ موڑدیا۔ قمر زمان کائرہ نے اویس نورانی کو جواب دیاکہ تین سال پہلے صدر کے انتخاب کا معاملہ پی ڈی ایم بننے سے پہلے کا ہے،ہم مختلف الخیال سیاسی جماعتیں ہیں اور اتحادی ہیں تاہم ایک دوسرے میں ضم نہیں ہوئے۔
خیال رہے کہ پی ڈی ایم کو گزشتہ سینیٹ انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی تھی، پی ڈی ایم نے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ الیکشن میں مشترکہ امیدوار نامزد کیا تھا جبکہ حکومت کی جانب سے حفیظ شیخ کو امیدوار کے طور پر کھڑا کیا گیا تھا، لیکن اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے حکومت کو شکست دے دی تھی اور اب حکومت اور اپوزیشن دونوں کی نظریں سینیٹ کے چیئرمین کے انتخابات پر ڈٹی ہوئی ہیں۔
پی ڈی ایم نے آج یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ کے لیے اپنا مشترکہ امیدوار بھی نامزد کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم پنجاب میں ان ہاو ¿س تبدیلی کے لیے بھی سرگرم ہے۔اد رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے5 ووٹوں سے حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کو شکست دی ، یوسف رضا گیلانی کو 169 اور تحریک انصاف کے حفیظ شیخ کو164 ملے، الیکشن میں 7 ووٹ مسترد ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں