اطہرمتین کےقتل میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار

وزیر اطلاعات سندھ سیعد غنی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی اطہر متین کے قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ہفتہ 26 فروری کو جاری بیان میں وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ شہید اطہر متین کے قتل میں ملوث ملزم اشرف بنگلزئی کو سندھ پولیس نے گرفتار کیا ہے، انشاء اللہ قاتل کو قانون کے مطابق سزا بھی دلوائی جائیگی۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ کیس میں پولیس کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ اس کارروائی سے سندھ پولیس پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔
دوسری جانب شہید صحافی اطہر متین کے بھائی طارق متین کا کہنا تھا کہ مجھے بتایا گیا کہ اطہر متین کے قاتل کو گرفتارکرلیا ہے، سعید غنی نے ٹویٹ بھی کی ہے، میں نے ان سے وعدہ کیا تھا جیسے آپ کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں، اگر آپ نے قاتلوں کو گرفتار کیا تو اظہار تشکر بھی کریں گے۔
طارق متین کا مزید کہنا تھا کہ حکام کی جانب سے اطلاعات ملی تھیں۔ ہم سے جو معلومات شیئر کی جارہی تھیں یہ گرفتاری اس کی تصدیق ہے۔
پولیس نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کا تعلق بلوچستان کے علاقے خضدار سے ہے۔ قاتل کو حب بارڈر کے قريب سے گرفتار کيا گيا۔ گرفتار ملزم سی سی ٹی وی فوٹيج ميں آگے دکھائی ديا جانے والا ہے، گرفتار ملزم نے اطہر متین پر گولی چلائی تھی۔
اپنے بیان میں پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ گرفتار ملزم کا تعلق موٹڑ سائیکل چھیننے والے گینگ سے ہے، جو 10 سے 12 افراد پر مشتمل ہے۔ یہ گینگ نئی موٹر سائیکلوں کو لوگوں سے چھین کر بیچتا تھا۔
واضح رہے کہ 18 فروری بروز جمعہ کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد فائیو اسٹار چورنگی کے قریب گاڑی پر فائرنگ سے سما ٹی وی کے سینیر صحافی اطہر متین جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایس پی گلبرگ طاہر نورانی کا کہنا تھا کہ اطہر متین شہری کو لوٹنے سے بچا رہے تھے اور اسی دوران انہوں نے اپنی گاڑی ملزمان کی بائیک سے ٹکرائی۔ اطہر متین کی گاڑی سے ٹکرانے کے بعد بائیک سوار گرگئے، جس کے بعد بائیک سوار نے اٹھ کر پستول سے فائر کیا جو مقتول کے سینے میں لگا۔ واقعے کے بعد بائیک سوار اپنی موٹر سائیکل چھوڑ کر دوسرے شہری سے بائیک چھین کر فرار ہوگئے۔
الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر یہ خبریں 3 روز سے گردش کر رہی تھیں کہ اطہر متین کے ایک قاتل کو بلوچستان کے علاقے خضدار سے حراست میں لیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں