منی لانڈرنگ کیس میں ثبوت دینا ہونگے، کسی سے نہیں ڈرتی: حریم شاہ

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے ٹک ٹاکر حریم شاہ نے کہا ہے کہ میں کسی سے نہیں ڈرتی، میرےاکاؤنٹس منجمد کرنے ہیں تو ثبوت بھی دینا ہوں گے۔

لندن میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ اگر میرے اکاؤئنٹس منجمد کرنے ہیں تو ثبوت بھی دینا ہوں گے، اکاؤنٹس منجمد ہونے سے متعلق خبروں کا میڈیا کے ذریعے پتہ چلا، پاکستان جاکر ہر ادارے کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہوں۔

حریم شاہ نے کہا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق ویڈیو مذاق میں بنائی تھی اور اپنی غلطی بھی تسلیم کرتی ہوں، ایف آئی اے کو مجھ سے پتہ نہیں کیا ذاتی خلش ہے، ایف آئی اے کو کیا حق ہے ان کی ذاتی دستاویزات میڈیا کو دے،اگر میرےاکاؤنٹس منجمد کرنے ہیں تو ثبوت بھی دینا ہوں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ میں خطروں کی کھلاڑی ہوں، خائف ہونے والی نہیں، میری تمام آمدنی قانونی اور ریکارڈ شفاف ہے، ہمارے اداروں کا کام ہماری حفاظت کرنا ہے نہ تنگ کرنا،میرا کسی اور کے نام پر بھی کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر نے کو زبردستی نکالا گیا ہے، اپنی بےعزتی خود کرائی، ان کے مجھ سے متعلق خط کو یہاں کسی ادارے نے کوئی اہمیت نہیں دی، میرے اکاؤنٹس میں جتنے بھی پیسے ہیں وہ سارے لیگل ہیں۔ اس پر میں کوئی شرمسار نہیں ہوں۔ جن لوگوں نے حقیقی معنی میں منی لانڈرنگ کی ہے ان کا تو بال بیکا نہیں ہوا۔ابھی تک کسی کو عبرت کا نشان تو نہیں بنایا گیا۔ سابق مشیر داخلہ کے چیلے اب بھی میرا میڈیا ٹرائل کرنا چاہتے ہیں، لندن میں انجوائے کر رہی ہوں کسی برطانوی ادارے نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔

حریم شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی انکوائری کرنے والے وفاقی تحقیقاتی ادارے نے متعلقہ حکام کو ٹک ٹاکر کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے خط لکھا تھا،حریم شاہ نے کچھ روز پہلے لندن پہنچ کرغیرملکی کرنسی کے بنڈلز کے ساتھ ایک ویڈیو بنائی تھی، جو وائرل ہونے پر ایف آئی اے نے ایکشن لیا تھا۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لندن میں بہت سارے لوگوں نے مجھ سے رابطہ کیا ہے، اور کہا ہم آپ کا ساتھ دیتے ہیں اور یہاں پر پناہ حاصل کریں۔ میں نے ان سب دوستوں کو جواب دیا ہے میں پاکستانی ہوں اور مجھے وہاں پر ہی رہنا ہے، میں مجرم نہیں ہوں، میں چھپنے والی نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں