کالعدم جماعت کے دوبارہ سڑکوں پر نہ آنے کی کوئی گارنٹی نہیں

یہ ہماری تاریخ ضرور رہی ہے کہ ماضی میں کچھ اس طرح کے فیصلے لیے گئے کہ کسی طرح عارضی طور پر معاملے کو رفع دفع کیا جائے۔مستقل حل کے بارے میں بعد میں سوچا جائے گا۔ مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا انٹرویو

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے حکومت اور کالعدم جماعت کے درمیان حالیہ معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم جماعت کے دوبارہ سڑکوں پر نہ آنے کی کوئی گارنٹی نہیں۔سول ایوی ایشن اتھارٹی بہتر بتا سکتی ہے کہ بھارت کی پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی ہے یا نہیں۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ قومی سلامتی اجلاس ایک ایسا فورم ہوتا ہے جہاں پر سول ملٹری قیادت باہمی مشاورت سے معاملات طے کرتے ہیں لہذا وزیراعظم کا اس حوالے سے قومی سلامتی اجلاس بلانے کا فیصلہ بالکل درست تھا۔
یہ ہماری تاریخ ضرور رہی ہے کہ ماضی میں کچھ اس طرح کے فیصلے لیے گئے کہ کسی طرح عارضی طور پر معاملے کو رفع دفع کیا جائے۔

مستقل حل کے بارے میں بعد میں سوچا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت میڈیا، علماء سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم ان پولیس اہلکاروں کے بارے میں بھی بتائیں جو کہ اس دوران شہید ہو گئے۔یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ ایک سیاسی ایجنڈا کے لیے ناموس رسالت ﷺ کا نام استعمال کیا گیا۔

انہوں نے کہا اب یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ہر فیصلہ قانون کے دائرے میں رہ کر ہو گا۔کالعدم جماعت کے دوبارہ سڑکوں پر نہ آنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ اب ہم سڑکوں پر نہیں آئیں گے۔قبل ازیں ی معید یوسف نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان باہمی تعلقات پر چھائی ہوئی بداعتمادی کو دور کرنے کے لیے مثبت بات چیت میں مصروف ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے اس رائے سے اتفاق نہیں کیا کہ امریکہ اور پاکستان تصادم کے راستے پر ہیں اور یہاں سے ان کے تعلقات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں