اپنا سافٹ ویئر اکیسویں صدی کے مطابق اپڈیٹ نہ کیا تو ہم دوسرے معاشروں سے پیچھے رہ جائیںگے‘ فیاض الحسن

پاکستانی معاشرہ متنوع اکائیوں پر مشتمل معاشرہ ہے ،تمام مذاہب، فرقوں اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں کو آزادی اظہار رائے کا مکمل حق ہے

لاہور(بیورو رپورٹ) صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرہ متنوع اکائیوں پر مشتمل ایک معاشرہ ہے جہاں تمام مذاہب، فرقوں اور ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں کو آزادی اظہار رائے کا مکمل حق حاصل ہے،کسی بھی مہذب اور ترقی یافتہ معاشرے کی طرح پاکستان میں بھی کسی گروہ یا فرد کو یہ اجازت نہیں کہ وہ اپنے ذاتی عقائد، نظریات اور سوچ سے اختلاف کی بنا پر کسی دوسرے کو سزا و جزا دینے کا فیصلہ کرے،سزا و جزا کا حق صرف ریاست کے پاس محفوظ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے مقامی آرٹ گیلری میں پاکستان میں آزادی اظہار رائے کے سیاسی اور معاشرتی پہلوئوں کے حوالے سے معروف آرٹسٹ فائزہ خان اور کوثر اقبال کے فن پاروں کی نمائش کے افتتاح کے موقع پر کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے اور افراد کی ذہنی آبیاری کے لیے اس طرح کی سرگرمیاں ہوتی رہنی چاہیئیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جیو اور جینے دو اور اپنی چھوڑو نہ، کسی کو چھیڑو نہ وہ بنیادی نظریات ہیں جن کے بغیر اکیسویں صدی میں ہمارے معاشرے کا گزارا ناممکن ہے۔

ہم نے ایک طویل جدوجہد کے بعد پاکستان سے انتہا پسندی کو شکست دی ہے۔ ہم تھیسس، انٹی تھیسس کے عمل سے گزر کے سنتھیسس کی منزل تک پہنچے ہیں۔ اگر پاکستان کے تمام مکتبہ ہائے فکر اور شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے اپنا سافٹ ویئر اکیسویں صدی کے مطابق اپڈیٹ نہ کیا تو ہم دوسرے معاشروں سے پیچھے رہ جائیں گے۔ یہی ہمارے قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال اور وزیرِ اعظم عمران خان کا فلسفہ حیات ہے۔ گورنر ہاس میں ہونے والے کرکٹ ٹاکرہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے میچ میں شامل نہ ہونے کا دکھ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میچ کا مقصد دنیا کو یہ بتانا ہے کہ ہم کسی بھی سازش سے بالاتر ہو کر اپنے میدانوں کو آباد کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں