جلدی امراض سے بچاؤ کے لئے اہم تدابیر اور نسخہ جات

کئی جلدی امراض میں مختلف پھل اور سبزیوں کے علاوہ کلونجی،آم کی گٹھلی،گیندے کے پتے وغیرہ کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ذیل میں اس حوالے سے چند مفید مشورے پیش کیے جا رہے ہیں۔
نصف چائے کا چمچ کلونجی،ایک چائے کا چمچ زیتون کے تیل میں ملا کر صبح نہار منہ لیں،اس سے کئی جلدی امراض سے محفوظ رہا جا سکتا ہے اور چہرے کی رنگت بھی گلابی ہو جاتی ہے۔
کلونجی پچاس گرام،اتنے ہی وزن میں اسپغول کا چھلکا پیس کر 100 گرام شہد میں ملا لیں۔اس آمیزے کو کسی جار میں محفوظ کر لیں۔روزانہ ایک چائے کا چمچ صبح نہار منہ اور دوپہر،شام کو کھانے کے بعد استعمال کریں،یہ کئی جلدی بیماریوں میں مفید ہے۔
ایک لیموں کے رس میں ایک چٹکی ادرک پیس کر شامل کر لیں،اسے کھانا کھانے سے قبل پی لیں،یہ کئی جلدی امراض میں مفید ہے۔

آٹھ چمچ عرق گلاب،چار چمچ لیموں کا رس چار چمچ گلیسرین ملا کر حل کر لیں۔اس آمیزے کو صبح و شام چہرے پر لگانا مفید ہے۔ایک لیموں کے رس میں تھوڑا سا سہاگہ پیس کر حل کر لیں۔اس آمیزے کو بوتل میں بھر لیں اسے داد والی جگہ پر لگانا مفید ہے۔
صبح نہار منہ ایک گلاس گنے کے رس میں نصف پیالی لیموں یا مالٹے کا رس ملا کر پئیں،یہ خون کی خرابی کی وجہ سے ہونے والے کئی جلدی امراض میں مفید ہے۔

روزانہ گاجر کا ایک گلاس رس پینے سے انفیکشن میں فائدہ ہوتا ہے اور جلدی امراض سے حفاظت ہوتی ہے۔گاجر کے ایک گلاس رس میں ایک کھانے کا چمچ شہد ملا کر پینا بھی مفید ہے۔
دو عدد مالٹے روزانہ صبح و شام کھانے سے کئی اقسام کی الرجی سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔متواتر مالٹے کھانے سے چہرے سے داغ دھبے بھی دور ہو جاتے ہیں۔مالٹے کے چھلکوں کو پیس کر نصف پیالی دودھ میں ملا کر پیسٹ بنا لیں۔
اسے چہرے پر لگانا کیل مہاسوں کے لئے مفید ہے۔سات عدد عناب کے دانے رات کو ایک گلاس پانی میں بھگو دیں۔صبح عناب پانی میں مسل کر ملا لیں،اسے نہار منہ پینا بھی کئی جلدی امراض کے لئے شفاء بخش ہے۔
کیل،مہاسے اور جھائیوں کی وجہ سے چہرہ بدنما ہو گیا ہو تو ایک کھیرے کا رس نکال کر اس کے ہم وزن ٹماٹر کا رس ملا لیں۔مذکورہ محلول کو بوتل میں بھر لیں۔
دن میں تین سے چار مرتبہ اسے پانچ منٹ چہرے پر لگا کر سادہ پانی سے چند روز منہ دھونا مفید ہے۔
ایک کھانے کا چمچ پسی ہوئی دار چینی میں تین چائے کے چمچ شہد ملا لیں۔رات کو سونے سے قبل اسے کیل مہاسوں اور داغ دھبوں پر لگائیں۔ صبح اُٹھ کر نیم گرم پانی سے چہرہ دھو لیں۔یہ نسخہ چند روز استعمال کرنا چاہیے۔
ایک کیلے کے گودے میں ایک چائے کے چمچ کے برابر خربوزے کے پسے ہوئے بیج ملا کر چہرے پر مساج کریں۔
اس آمیزے کو چند روز دن میں تین مرتبہ لگانا چہرے سے کیل،مہاسے اور بدنما داغ،دھبے دور کرنے میں مفید ہے۔
ایک پکا ہوا کیلا چھیل کر اس کا گودا نکال لیں،اس میں ایک چائے کا چمچ شہد ملا کر چہرے پر لگائیں،کچھ دیر بعد نیم گرم پانی سے منہ دھو لیں۔
میٹھے کے چھلکے کو پیس کر چہرے پر ملیں۔دس منٹ بعد سادہ پانی سے چہرہ دھو لیں،یہ چہرے پر دانے،کیل مہاسوں اور جھائیوں کے لئے مفید بتایا جاتا ہے۔

آم کی گٹھلی توڑ کر اس کا مغز پیس لیں۔اس میں دو عدد جامن کی گٹھلیاں پیس کر تھوڑے سے پانی میں ملا لیں۔چہرے پر اسے لگا کر مساج کریں،کیل،مہاسوں اور جھائیوں کے لئے مفید ہے۔
آدھا پاؤ گندم کے آٹے میں ایک کھانے کے چمچ کے برابر سرکہ ملا کر لیپ بنا لیں،اسے کیل،مہاسوں،داد،چنبل اور ایگزیمے کی جگہ پر دن میں دو مرتبہ لگائیں۔ان شاء اللہ چند روز کے عمل سے افاقہ ہو گا۔

نیم کی پتیاں جلدی امراض میں مفید ہیں۔چھ یا سات کونپلیں چند روز تک صبح نہار منہ پانی کے ساتھ کھائیں۔اس سے خون کی خرابی دور ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے ہونے والے کئی جلدی امراض میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔نیم کے چند پتوں کو پیس کر ایک چائے کے چمچ کے برابر عرق گلاب میں ملا کر چہرے پر لگائیں اور چند منٹ بعد ٹھنڈے پانی سے دھو لیں،کیل مہاسوں،داغ،دھبوں کے لئے مفید ہے۔
نیم کی ایک مٹھی پتیاں ایک لیٹر پانی میں ڈال کر ابالیں،جب پانی کا رنگ گہرا سبز ہو جائے تو اسے اتار کر چھان لیں اور بوتل میں بھر لیں،رات کو سونے سے پہلے اس سے منہ دھوئیں۔ناخنوں میں فنگس یا انفیکشن ہو گیا ہو تو نیم کے تیل کے چند قطرے متاثرہ ناخنوں پر لگا کر مالش کریں، ان شاء اللہ چند روز میں افاقہ ہو گا۔
پچاس گرام نیم کے پتے اور اس کے ہم وزن سونف گرم پانی میں ڈال دیں،جب پانی ٹھنڈا ہو جائے تو اس میں اتنی ہی مقدار میں سفیدے کے پتے ڈال کر بوتل میں بھر لیں۔
روزانہ غسل کرنے کے بعد اس پانی سے جسم کا مساج کریں،جسم پر سرخ یا کالے دھبوں،گرمی دانوں اور خارش سے آرام ملتا ہے۔
رات کو پچاس گرام ماش کی دال ایک گلاس پانی میں بھگو دیں،صبح پانی پھینک کر دال پیس لیں،اس آمیزے کو چہرے پر لگائیں۔آدھے گھنٹے بعد چہرہ دھو لیں۔چند روز کے عمل سے چہرے کے داغ دھبے،جھائیاں،کیل مہاسے دور ہو جائیں گے۔
روزانہ اکیس دانے انگور صبح نہار منہ کھانے سے خون صاف ہوتا ہے۔

جلد کے امراض میں داد بہت تکلیف دہ مرض ہے،اس میں جسم کے بعض حصوں،گردن اور پیٹھ پر گول گول سرخ داغ نمودار ہوتے ہیں،جن کے اطراف چھوٹے چھوٹے دانے ہوتے ہیں۔ان میں شدید کھجلی ہوتی ہے۔اس مرض کے تدارک کے لئے گیندا مفید بتایا جاتا ہے۔ گیندے کے پتوں کو پانی میں بھگو کر پیس کر اس کا لیپ داد والی جگہ کرنے سے آرام آتا ہے۔
خرفہ کے ساگ کی جڑ کو جلا کر راکھ کرکے سفوف کی شکل میں بنا لیں،اس میں ایک لیموں کا رس ملا کر چہرہ پر لگائیں،ایک گھنٹہ کے بعد صابن یا بیسن سے منہ دھو لیں۔
چہرہ خشک کرکے ناریل کا تیل لگا لیں۔مذکورہ عمل سے ان شاء اللہ چند روز میں ہی چہرہ کے داغ دھبے اور جھائیاں ختم ہو جائیں گی۔
ایک چائے کا چمچ پسی ہوئی ہلدی،آدھی پیالی پانی میں گھول کر ایک چائے کا چمچ شہد ملا لیں۔چند روز پئیں،یہ داد اور ایگزیما کے لئے فائدہ مند بتایا جاتا ہے۔
ایک آلو اُبال کر اس کے ٹکڑوں کو کچل کر ایگزیما والی جگہ پر لگانے سے مریض کو آرام ملتا ہے۔
گھیکوار کا رس نکال کر کچھ روز تک ایگزیما والی جگہ پر لگانا مفید بتایا جاتا ہے۔
زیتون کے پتوں کا رس نکال کر ایگزیما اور داد سے متاثرہ حصوں پر لگانا مفید ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں