افغانستان کے نئے سربراہ کا انتخاب کر لیا گیا

کابل(حالات نیوز ڈیسک) افغانستان کے نئے سربراہ کا انتخاب کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق افغان نشریاتی ادارے کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغان طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ ملک کے سربراہ ہوں گے جن کے ماتحت صدر یا وزیراعظم ملک کے انتظامی امور چلائے گا۔ نئی حکومت کے قیام سے متعلق طالبان کی اعلیٰ قیادت کی مشاورت مکمل ہوگئی ہے اور جلد اس کا باضابطہ اعلان کردیا جائے گا۔
افغان نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی نئی حکومت کے قیام کے حوالے سے طالبان کے ثقافتی کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنگانی نے معاملات طے کر لیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ ان کے مطابق ہم جس اسلامی حکومت کا اعلان کریں گے وہ لوگوں کیلئے ایک ماڈل ہوگی۔ انہوں نے تصدیق کی کہ ہیبت اللہ اخوندزادہ افغان حکومت کا حصہ ہوں گے، وہ نئی افغان حکومت کے سربراہ ہوں گے۔
دوسری جانب ایک امریکی ٹی وی چینل کی جانب سے بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ طالبان ایرانی حکومت کی طرح اپنے گروپ کے سربراہ ہبت اللہ اخوانزادہ کو سپریم لیڈر نامزد کر یں گے۔ طالبان ایرانی طرز حکومت میں دلچسپی رکھتے ہیں جس میں صدر اور کابینہ تو موجود ہوتے ہیں مگر سپریم لیڈر بطور مذہبی رہنما تمام اختیارات اپنے پاس رکھتے ہیں اور وہ صدر کے احکامات کو بھی ناقص العمل قرار دے سکتے ہیں۔
سپریم لیڈر ہی تمام فیصلوں میں سب سے طاقت ور آواز رکھتے ہیں۔طالبان کے سربراہ ہبت اللہ اخوانزادہ سپریم کونسل کی سربراہی کریں گے اور یہ سپریم کونسل طالبان اور ان کے اتحادیوں پر مشتمل ہوگی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ملا ہبت اللہ قندھار سے ہی اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔ جبکہ افغانستان میں نئی حکومت کے قیام کے حوالے سے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا ہے کہ سپریم کونسل کا 3 روزہ اجلاس طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کی زیر صدارت قندھار میں ہوا۔
اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی اور سکیورٹی صورتحال کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی حفاظت کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور ان سے اچھے برتاﺅ کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں نئی اسلامی حکومت اور کابینہ کی تشکیل سے متعلق اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔ترجمان طالبان کے مطابق سپریم لیڈر نے سب کو مکمل ہدایات دے دی ہیں اور ذمہ داریوں سے بھی آگاہ کردیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں