یورپی یونین نے طالبان اور افغان عوام کو بڑی خوشخبری سنا دی

لندن (حالت میڈیا ڈسک) جتنا جلد ممکن ہو طالبان سے بات کرنا پڑے گی کیونکہ وہ افغانستان میں جنگ جیت چکے ہیں، یورپی یونین کا افغانستان کیلئے امداد جاری رکھنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے کہا ہے کہ طالبان رہنماو ¾ں سے معاملات واضح نہ ہونے تک افغانستان کی ترقیاتی امداد معطل رہے گی تاہم افغان عوام کےلئے انسانی بنیادوں پر امداد جاری رہے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں جتنا جلد ممکن ہو طالبان سے بات کرنا پڑے گی کیونکہ وہ افغانستان میں جنگ جیت چکے ہیں۔ جوزف بورل کے مطابق طالبان حکومت کو تسلیم نہ کریں پھر بھی افغان عوام کے لئے طالبان سے بات کرنا پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم سے افغان فوج کی طالبان سے لڑنے کی صلاحیت جانچنے میں غلطی ہوئی ہے۔افغان فوج مزاحمت ہی نہ کر سکی۔ انہوں نے طالبان پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کریں اور افغان عورتوں کوخاص طورپر تحفظ دیاجائے۔
دوسری جانب گزشتہ روز ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سربراہ افغان طالبان کے حکم پر سب کو معاف کردیا، اب کسی سے دشمنی نہیں، تمام سفارتخانوں اور غیرملکیوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے،افغان سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں کرنے دیں گے، تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل افغان حکومت تشکیل دیں گے، خواتین کو کام کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کسی بلاک کا حصہ نہیں، پاکستان، روس،چین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ہماری پہلی ترجیح افغانستان ہے، تمام سرحدوں پر ہمارا قبضہ ہے، ملکی معیشت اور لوگوں کے روزگار میں بہتری لائیں گے۔ ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ افغانستان میں افیون سمیت تمام مہلک منشیات تلف کردیں گے، 2001ء میں افیون کی کاشت صفر تھی، دنیا کو باور کرواتے ہیں کہ افیوان کی پیداوار صفر پر لائیں گے، اسلحہ اور منشیات کی اسمگلنگ بھی نہیں ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں