16 کروڑ کا انجکشن لگانے کے باوجود جینیاتی بیماری میں مبتلا بچی جانبر نہ ہوسکی

بھارت: 16 کروڑ کا انجکشن لگانے کے باوجود جینیاتی بیماری میں مبتلا بچی جانبر نہ ہوسکی

مغربی بھارتی ریاست مہاراشٹر کی 13 ماہ کی بچی ویدیکا سورابھا شنڈے جو کہ ایک شاذ و نادر ہی لاحق ہونے والی بیماری میں مبتلا ہونے کے باعث جاں بلب کیفیت میں مبتلا تھی۔ اتوار کو پونا کے دینا ناتھ منگیشکر اسپتال میں انتقال کرگئی۔ 

واضح رہے کہ اس کی بیماری کی نوعیت کے باعث دنیا بھر سے اس کی مدد بھی کی گئی۔ اسے دنیا کا مہنگا ترین انجکشن زولگنسما بھی گزشتہ ماہ لگایا گیا تھا (یاد رہے کہ اس انجکشن کی قیمت سولہ کروڑ روپے ہے اور یہ رقم مختلف کراؤڈ فنڈنگ کے ذریعے جمع کی گئی تھی) مگر وہ ایک جینیاتی بیماری، جسے اسپائنل مسکیولر اٹروفی کہتے ہیں اور جو کہ بہت کم لوگوں کو لاحق ہوتی ہے، اس سے جانبر نہ ہوسکی اور چل بسی۔  

بچی کے والد کے مطابق وہ گزشتہ شام کھیل رہی تھی کہ اچانک اسے سانس لینے میں مشکل پیش آنے لگی، جس پر ہم فوری طور پر اسپتال پہنچے، جب اسکی حالت سنبھلی تو پھر ہم اسے دینا ناتھ منگیشکر اسپتال لے گئے جہاں اسے فوری طور پر وینٹی لیٹر پر لے جایا گیا، اس موقع پر ڈاکٹروں نے پوری کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں