سمندر میں پراسرار طور پر آگ بھڑک اٹھی

میکسیکو سٹی (میڈیا ڈسک) میکسیکو کے سمندر کے بیچوں بیچ سے بلند ہوتے آگ شعلوں نے سب کو حیران کردیا جس کی ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میکسیکو جزیرے یوکاٹن کے علاقے میں سمندر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ سمندر کے بیچوں بیچ سے آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے گئے جب کہ وہاں نہ کوئی جہاز تھا اور نہ ہی کوئی ایسی چیز جس میں آگ لگنے کا شبہ ہوسکتا ہے۔
ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو کئی صارفین نے دعویٰ کیا کہ سمندر کے اندر آتش فشاں ہوگا جس کے پھٹنے سے آگ کے شعلے بلند ہوئے تاہم سطح سمندر پر آتش فشاں کا دہانہ ہونے کا بھی کوئی ثبوت نہیں ملا اس لیے یہ آگ پ±راسرار ہی رہی۔تاہم اب آئل کمپنی پیمیکس نے دعویٰ کیا ہے کہ میکسیکو کے سمندر میں لگنے والی آگ پانی کے نیچے سے گزرنے والی گیس پائپ لائن میں لیکج کی وجہ سے لگی۔اس گیس پائپ لائن سے آئل پلیٹ فارم کو ایندھن فراہم کیا جاتا ہے جو کومالوب زاپ سے آتی ہے۔کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آگ پر فائر بریگیڈ کے عملے نے پانچ گھنٹے میں قابو پالیا اور اس دوران کسی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی کمپنی کے پروڈکشن پر کوئی فرق پڑا۔یہ پہلا واقعہ نہیں جب آئل کمپنی پیمیکس کی تنصیبات میں آگ لگی ہو، اس سے قبل بھی ساحل پر ایسی ہی آگ لگ چکی ہے تاہم خوش قسمتی میں اس واقعے میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
جبکہ دوسری طرف دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں اور عالمی درجہ حرارت کے بڑھنے کی تشویشناک خبریں سامنے آرہی ہیں۔ اس سال 9 فروری کو انٹارکٹیکا میں برازیل کے تحقیقی مرکز نے وہاں 20.75 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت معلوم کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن ڈبلیو ایم او نے تجزیئے کے بعد اس ریکارڈ کو مسترد کردیا ہے۔”اس نئے ریکارڈ سے ایک بار پھر یہی ظاہر ہوتا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی (کو روکنے) کیلیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے،“ ڈاکٹر سیلیستو ساو¿لو نے کہا، جو عالمی موسمیاتی تنظیم کے اوّل نائب صدر اور ارجنٹائن میں محکمہ موسمیات کے سربراہ ہیں۔
دوسری جانب عالمی موسمیاتی تنظیم کے سیکریٹری جنرل، پیٹیرے تالاس نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ برفانی براعظم انٹارکٹیکا، دنیا میں سب سے تیزی سے گرم ہونے والے علاقوں میں شامل ہے، جہاں کا اوسط درجہ حرارت پچھلے پچاس سال میں 3 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں