داتا دربار سے کھانا کھا کر گزارا کرنے والا شخص ارب پتی بن گیا

لاہور (حالات بیورو رپورٹ) اللہ تعالیٰ جسے بھی دیتا ہے بے حساب دیتا ہے یہ بات تو آپ نے سن رکھی ہو گی لیکن اس کا عملی نمونہ بھی حال ہی میں سامنے آیا ہے۔ جی ہاں! داتا دربار لاہور سے کھانا کھا کر گزارا کرنے والا شخص محمود بھٹی ارب پتی بن گیا۔ نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں بتایا کہ جب میں پیرس گیا تو میرے پاس پیسے نہیں تھے۔
میری غربت کی یہ انتہا تھی کہ میں داتا صاحب کھانا کھانے جاتا تھا۔ میرا ایک دوست 70 کی دہائی میں پڑھائی کی غرض سے پیرس گیا ہوا تھا۔ تب ویزوں کا نظام نہیں تھا۔ میں اسے خط لکھا کرتا تھا اور میں لوگوں سے پیسے ا±دھار لے کر ٹکٹ خرید کر بس وہاں پہنچ گیا۔ پیرس جانے پر بھی میرے پاس نہ پیسے تھے اور نہ ہی گھر تھا۔ منفی 10 درجہ حرارت ہونے کی وجہ سے شخت اور شدید سردی تھی۔
میں نے صفائی کرنے اور پیکٹ اٹھانے تک کا کام کیا ہوا ہے۔ میں سڑکوں پر سوتا تھا اور بہت روتا تھا۔ پھر سوچتا تھا کہ اگر پاکستان چلا گیا تو میرا اس سے بھی برا حال ہو جائے گا اور اگر میں واپس چلا گیا تو لوگوں کا قرض کیسے اتاروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ میری عمر 19 سال تھی اور مجھے فرانسیسی زبان کا ایک لفظ تک نہیں آتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس پیسہ اور گھر نہ بھی ہوں تب بھی آپ کو حالات سے لڑنا چاہئیے۔
میں نے جب پیسے کمانا شروع کیے تو اپنے گھر کی خواہش پیدا ہوئی اور میں نے پاکستان میں اپنا گھر لیا۔ محمود بھٹی نے بتایا کہ مجھے اپنے ملک سے لگاو تھا اس لیے میں نے فاونٹین ہاوس میں کمرے بنا کر دئے ، این سی اے کالج میں میں نے طلبا کو سپانسر کیا۔میں نے لاہور کے علاقہ ڈیفنس میں نیشنل اسپتال بنایا، اس اسپتال میں انگلینڈ اور امریکہ سے تعلیم یافتہ ڈاکٹرز موجود ہیں۔
اس اسپتال میں جدید مشینری بھی موجود ہے۔ اپنے آئندہ ارادوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے یہاں فیشن یونیورسٹی بنانی ہے کیونکہ پاکستان اسکول آف فیشن ڈیزائننگ میں پہلے ہی بنا چکا تھا اور اب یونیورسٹی بنانے کا ارادہ ہے۔اس کے ساتھ ساتھ میڈیکل یونیورسٹی پر بھی کام شروع کرنے کا ارادہ ہے۔ محمود بھٹی کی اس متاثر ک±ن آپ بیتی سے متعلق مزید جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئیے

اپنا تبصرہ بھیجیں