کرونا مریضوں کیساتھ دوسرے لوگوں کا میل جو ل حرام قرار ، سعودی مفتی اعظم نے فتویٰ جاری کر دیا

ریاض (این این آئی )سعودی عرب کے مفتی اعظم اور کبار علما کونسل کے چیئرمین الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے شکار افراد کا دوسرے لوگوں کے ساتھ میل جول رکھنا حرام ہے۔ انہوں نے شہریوں اور غیر ملکیوں پر زور دیا ہے کہ وہ وبا کی روک تھام کے لیے حکومت اور سرکاری اداروں کی طرف سے وضع کردہ شرائط اور ضوابط پر سختی کےساتھ عمل کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک مفصل بیان میں مفتی اعظم سعودی عرب نے انسانی صحت کے تحفظ کے لیے دین اسلام کی تعلیمات اور ہدایات پر بھی

روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت اللہ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک گراں قدر نعمت ہے۔ ہر انسان کو اس کی قدر کرنا چاہیے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا کہ دو نعمتیں لوگوں کو بے حد مرغوب ہیں۔ ایک صحت اور دوسری فراغت۔ جسمانی صحت عظیم نعمت ہے اور ہر انسان کو اس کی عظمت کا ادراک ہونا چاہیے۔اس لیے وبا کے دنوں میں لوگوں کو چاہیے کہ وہ بیماری پھیلنے سے بچنے خود کو بھی بچانے اور دوسروں کو بھی اس سے تحفظ دینے کی کوشش کرے۔اسلام وبا کے شکار افراد سے صحت مند افراد کی جانوں کے تحفظ پر زور دیتا ہے۔ اس لیے شہریوں کو چاہیے کہ وہ اسلام کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنی اور دوسروں کی صحت کی حفاظت کرے۔ وبا سے بچنے کے لیے جسمانی صفائی کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا اس حوالے سے ارشاد گرامی ہے کہ صفائی ایمان کا حصہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بیماری کا شکار افراد دوسرے لوگوں سے دور رہیں۔ اگر کوئی شخص مصدقہ طور پر وبا کا شکار ہو چکا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ خود کو ہلاکت میں نہ ڈالو کے قرآنی فرمان پر عمل کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں