کالعدم تحریک لبیک پاکستان سے پابندی بھی ہٹائے جانے کا امکان

لاہور (بیورو رپورٹ) مذاکرات میں معاملاے طے پائے جانے کے بعد کالعدم تحریک لبیک پاکستان سے پابندی بھی ہٹائے جانے کا بھی امکان پیدا ہوگیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت ان کی جماعت سے پابندی ہٹانے پر بھی رضامند ہوگئی ہے ، تاہم ٹی ایل پی کے ترجمان نے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی جب کہ حکومت بھی اس حوالے سے فی الحال خاموش ہے جب کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے رہنما فاروق الحسن نے اپنی جماعت کے مرکز مسجد رحمت اللعالمین کے باہر دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ مذاکرات کے حوالے سے آج دن 11 بجے کے بعد اعلان کریں گے۔
اسی حوالے سے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بتایا کہ حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان طویل مذاکرات کامیاب ہو گئے ، اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ حکومتی وفد اور تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں کے درمیان یہ بات طے پائی ہے کہ آج قومی اسمبلی میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد پیش کی جائے گی اور تحریک لبیک لاہور میں اپنے مرکز مسجد رحمت العالمین سمیت ملک بھر سے دھرنے ختم کردے گی جب کہ بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا اور جن لوگوں کےخلاف شیڈول فورتھ سمیت مقدمات درج ہیں ان کا اخراج بھی کردیا جائے گا۔
دوسری جانب 6 روز تک معطل رہنے کے بعد لاہور کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحال کردی گئی ، تفصیلات کے مطابق ملتان روڈ کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بحال کردی گئی ہے ، اس کے علاوہ منصورہ ، علامہ اقبال ٹاوَن ، یتیم خانہ چوک پر بھی انٹرنیٹ سروس بحال ہوچکی ہے جب کہ مولانہ شوکت علی روڈ، جوہر ٹاوَن کے علاقوں میں بھی انٹرنیٹ سروس بحال کردی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں