پاکستان کو ریڈ لسٹ پر ڈالنے کا فیصلہ قانونی طور پر چیلنج کرنے کا فیصلہ

پاکستان کو ریڈ لسٹ پر ڈالنے کا فیصلہ قانونی طور پر چیلنج

برطانوی حکومت کا پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ قانونی طور پر چیلنج کردیا گیا۔

پاکستان میں پھنسے خاندان کی ایما پر بیرسٹر راشد احمد نے برطانوی حکومت کے فیصلے پر کارروائی شروع کردی۔

بیرسٹر راشد احمد نے کہا ہے کہ سیکریٹری ہیلتھ برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نہ نکالا تو لندن ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔

برطانیہ میں مقیم پاکستانی خاتون، شوہر اور بچوں کے ہمراہ فروری میں والد کی عیادت کے لیے پاکستان گئی تھیں۔

مارچ کے اوئل میں پروازیں منسوخ ہونے کے سبب وہ پاکستان میں پھنس گئیں تھیں۔

برطانوی خاندان نے افغانستان، ترکی اور فرانس کے راستے لندن جانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔

بیرسٹر راشد احمد نے اس حوالے سے کہا کہ خاندان مہنگے کرائے اور قرنطینہ کے اخراجات برداشت کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت نے پاکستان کو کورونا کے حوالے سے ریڈ لسٹ میں ڈالنے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا ہے۔

بیرسٹر راشد احمد نے یہ بھی کہا کہ پاکستان سے آنے والوں پر پابندی کا کوئی قانونی جواز نہیں، ہیلتھ سیکریٹری نے مثبت جواب نہ دیا تو معاملہ عدالت میں لے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں