وزیر اعظم عمران خان کی بنڈل آئی لینڈ منصوبے کیلئے سندھ حکومت کو بڑی پیشکش

سکھر (نمائندہ حا لات) وزیر اعظم عمران خان نے بنڈل آئی لینڈ منصوبے کیلئے سندھ حکومت کو بڑی پیشکش کردی ، انہوں نے کہا کہ کراچی کے پاس ایک جزیرہ ہے جو ویسے ہی پڑاہوا ہے ، 40 ارب روپے اس جزیرے پر خرچ ہونے تھے ، سندھ حکومت سے کہا جو نفع بھی ہوگا وہ بھی آپ رکھ لیں کیوں کہ ہم نے اس جزیرے لئے بہت بڑامنصوبہ بنایا ہے ، لوگ اس منصوبے کے لئے تیار بھی ہوگئے ، اس منصوبے سے اربوں روپے آنے تھے ، سندھ کے لوگوں کو نوکریاں ملنی تھیں ، باہر سے انویسٹمنٹ آنی تھی ، ملک کا فائدہ ہونا تھا ، بیرون ملک سے انویسٹمنٹ آنے سے روپیہ مضبوط ہوتا ، لیکن سندھ حکومت نے اس منصوبے کو منسوخ کردیا ، سندھ حکومت سے کہوں گا کہ اس پروجیکٹ سے فائدہ تو آپ کا ہی ہے اس لیے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔
تفصیلات کے مطابق آئی بی اے یونیورسٹی سکھر میں کامیاب جوان پروگرام کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وعدہ کرتا ہوں سندھ کے لوگوں کےحالات بہتر کرنے کی کوشش کروں گا ، 446ارب روپے کے پیکیج کی پوری تیاری کرلی ، سندھ کے اضلاع کے پیکیج کے اثرات عوام کوملنا شروع ہوجائیں گے ، اندرون سندھ کے لوگ بہت پیچھے رہ گئے ، پنجاب میں بڑے مافیا سے مقابلہ تھا اس لئے سندھ کو زیادہ وقت نہ دے سکا تھا جب کہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا قرضہ تھا، ڈھائی سال میں ہم نے کتنا قرض واپس کیا سود ادا کیا، ن لیگ حکومت نے اپنے ڈھائی سال میں 20 ہزارارب روپےقرض واپس کیا ، موجودہ حکومت نے قرض کی مد میں 35 ہزارارب روپے واپس کیے ، 15ہزارارب روپے پچھلی حکومت سے زیادہ واپس کیں ، یہ خوشی کی بات نہیں، یہ15ہزارارب ہم عوام پر خرچ کردیتے ،عوام کیلئے بنیادی ضروریات پوری کرنے پر یہ رقم خرچ کی جاسکتی تھی ، زیادہ قرضہ واپس کرنا تھا،اتنا پیسہ بھی نہیں کہ اپنے لوگوں پر خرچ کرسکیں لیکن اس کے باوجود 446ارب روپے کے پیکیج کی پوری تیاری کی گئی، سندھ کے اضلاع کے پیکیج کے اثرات عوام کوملنا شروع ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ20 لاکھ خاندانوں کواحساس پروگرام میں لارہے ہیں ، احساس پروگرام کے ذریعے دی گئی رقم میرٹ پر تقسیم ہوئی ، کسی نے یہ نہیں دیکھا کہ یہ ہمارا ووٹر ہے یا یہ ہمارا صوبہ ہے یا نہیں ، احساس پروگرام کے ذریعے میرٹ پر رقم تقسیم کی گئی، 180 ارب روپے میں سے 33 فیصد پیسہ سندھ میں خرچ کیاگیا ، بہت دیرسےاندرون سندھ کے دورے پر آیا ہوں ، پوراملک میرا ہے اور اپنا سمجھتا ہوں ، وعدہ کرتاہوں سندھ کے لوگوں کے حالات بہترکرنےکی کوشش کروں گا کیوں کہ اس وقت سندھ کے گاؤں آگے جانے کے بجائے پیچھے جارہے ہیں ، لیکن 18ویں ترمیم کےبعد وفاق سے سارا پیسہ صوبوں کو چلا جاتا ہے ، وفاق جب سارا پیسہ دے دیتا ہے تو قرض کی مد میں اسے سود بھی دینا پڑتا ہے ، ملک پرموجود قرض کی ادائیگی کیلئے حکومت کو قرض لینا پڑتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں