دُبئی میں 15 سالہ لڑکی کئی ہفتوں تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنتی رہی

دُبئی(انٹرنیشنل ڈیسک) امارات میں ایک کم سن لڑکی کو گھریلو خادمہ کی نوکری دلوانے کے بہانے اس سے جسم فروشی کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس بدنصیب لڑکی کی عمر صرف 15 سال ہے اور تعلق بنگلہ دیش سے ہے۔ اس لڑکی کو کئی ہفتوں تک متعدد افراد نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور مزاحمت پر مار پیٹ بھی کی گئی۔ بالآخر دُبئی پولیس کی مہربانی سے اس لڑکی کی جان اس عذاب سے چھُوٹ گئی ہے۔
جبکہ اس کم سن بچی کو جسمانی استحصال کا نشانہ بنانے والے مردوں اور ایک خاتون کو سخت سزا دے دی گئی ہے۔ خلیج ٹائمز کے مطابق عدالت نے 6 بنگلہ دیشی افراد کو نابالغ لڑکی سے جسم فروشی کروانے پر 10، 10 سال قید اور ڈی پورٹ کیے جانے کی سزا سُنائی ہے۔بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی یتیم لڑکی نے بتایا کہ اسے امارات میں رہائش پذیر بنگلہ دیشی خاتون نے کہا تھا کہ وہ اسے دُبئی بُلا کر گھریلو خادمہ کی نوکری دلوا دے گی۔

اس مقصد کے لیے لڑکی کے پاسپورٹ میں جعلسازی کر کے اسے بالغ ظاہر کیا گیا۔ تاہم دُبئی پہنچنے پراس بنگلہ دیشی گینگ نے اسے الکراما کے ایک فلیٹ میں بند کر دیا اور جسم فروشی پر مجبور کرتے رہے۔ لڑکی کے انکار پر خاتون اسے مار پیٹ کا نشانہ بناتی رہی اور اس کے ساتھی نے متعدد بار جنسی زیادتی بھی کی۔بعد میں اس لڑکی کوکسی اور اپارٹمنٹ میں لے جا کر دو ہفتے رکھا گیا۔
یہاں بھی اس سے ہم وطن ملزمان نے کئی بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ لڑکی نے بتایا کہ اسے اجنبی لوگوں سے بھی جنسی عمل کے لیے مجبور کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ بالآخر پولیس نے مخبری کرنے پر اس اپارٹمنٹ پر چھاپہ مار کر دو ملزمان کو گرفتار کیا اور پھر بنگلہ دیشی ملزمہ کو باقی ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔ ملزمان پر انسانی اسمگلنگ، جنسی زیادتی، قحبہ خانہ چلانے اور سہولت فراہم کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ ثبوتوں کی موجودگی کے بعد ان تمام ملزمان کو دس ،دس سال قید کی سزا دی گئی ہے، جبکہ سزا کی مدت ختم ہونے پر ملزمان کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔ ملزمان کوسزا کے خلاف پندرہ روز میں اپیل کا حق دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں