ڈسکہ الیکشن میں پی ٹی آئی کے ہارنے کی وجوہات سامنے آ گئیں

لاہور (بیورو رپورٹ) : ڈسکہ الیکشن میں پی ٹی آئی کے ہارنے کی وجوہات سامنے آ گئیں ۔ سینئر صحافی ہارون رشید کا کہنا ہے کہ ڈسکہ میں دھاندلی یہ ہوئی تھی کہ فائرنگ کی گئی جس کی وجہ سے لوگ ووٹ دینے کے لیے باہر نہیں نکلے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسجد ملہی کے حوالے سے پتہ چلا ہے کہ وہ تو ہلکے میں رہتے ہی نہیں، وہ تو لاہور میں رہتے ہیں، ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ برگر فیملی ہیں۔
اصل بات یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی الیکشن کی حکمت عملی اور امیدواروں کا چناؤ ہی غلط تھا۔ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں 193 انتخابی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کردی ہے۔
فافن نے گزشتہ روز این اے 75 ڈسکہ میں ہونے والے ضمنی انتخاب پر اپنی رپورٹ جاری کردی ہے۔رپورٹ کے مطابق ڈسکہ انتخاب شفاف رہے، الیکشن عملے نے توجہ سے انتخابی عمل سرانجام دیا۔

رپورٹ کے مطابق ڈسکہ ضمنی انتخاب میں انتخابی خلاف ورزیوں کے واقعات کم رونما ہوئے، فافن عملے نے الیکشن میں 193 انتخابی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی۔فافن رپورٹ کے مطابق 193 میں سے 115 انتخابی خلاف ورزیاں پارٹی کیمپ کی پولنگ اسٹیشنز کے باہر ہونے سے متعلق تھیں۔رپورٹ کے مطابق 38 واقعات الیکشن عملے کے ایک کمرے میں ایک الیکشن بوتھ سے زیادہ قائم کرنے سے متعلق ہیں۔
فافن کے مطابق الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی کے موثر انتظامات کیے، 91 فیصد پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز نے اطمینان کا اظہار کیا۔رپورٹ کے مطابق ضمنی الیکشن میں تشدد کے بڑے واقعات رپورٹ نہیں ہوئے۔فافن کے مطابق کورونا وائرس کے حوالے سے 46 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر ایس او پیز پر عملدرآمد ناقص تھا، 3 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد ہی نہیں کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں