محکمہ تعلیم کی غیرتسلی بخش صورتحال، سعید غنی سے قلمدان واپس لینے کا فیصلہ

کراچی (بیورو رپورٹ) سعید غنی سے قلمدان واپس لینے کا فیصلہ، قلمدان وزیر اعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب یا کسی اور نوجوان وزیر کے حوالے کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق سندھ کی صوبائی حکومت نے وزیر تعلیم و لیبر سعید غنی سے محکمہ تعلیم کا قلمدان واپس لینے اور کابینہ میں اہم تبدیلیوں کا فیصلہ کیا ہے۔سندھ میں محکمہ تعلیم کی غیرتسلی بخش صورتحال اور خصوصا ٹیسٹ پاس ہیڈماسٹروں کے احتجاج اور ان کا معاملہ طول پکڑنے کے باعث پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے سعید غنی سے محکمہ تعلیم کا قلمدان واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ محکمہ وزیر اعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب یا کسی اور نوجوان وزیر کے حوالے کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ سندھ کابینہ میں جلد تبدیلیوں کا امکان بھی ظاہر کیا جارہا ہے جس میں کچھ نئے وزراء شامل کیے جا سکتے ہیں اور کچھ کے لیے جا سکتے ہیں،دوسری جانب و صوبائی وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی اور پیپلزپارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی نے کہا ہے کہ ہم وفاقی حکومت کے متنازعہ مردم شماری کو منظور کروانے کے فیصلہ کو سندھ کے حقوق پر کاری وار سمجھتے ہیں۔
متنازعہ مردم شماری کی منظوری کے فیصلے پر ایم کیو ایم کی خاموشی ایک مجرمانہ فعل ہے۔ اتوار کو جاری اپنے ایک بیان میں سعید غنی اور وقار مہدی نے کہا ہے کہ ہم وفاق کے متنازعہ مردم شماری کی منظوری کے اس فیصلے کی نہ ہم صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ اسے مکمل مسترد کرتے ہیں۔ ان دونوں رہنماں نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ کی آبادی کو کم کرنا کسی سیاسی جماعت کے نہیں بلکہ صوبے اور یہاں کے عوام کے خلاف سازش ہے اور متنازعہ مردم شماری کو منظور کروانے والی وفاقی حکومت اور اس کے اتحادی بشمول ایم کیو ایم اس مجرمانہ فعل میں برابر کے شریک ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں