ترک صدر سے ملاقات میں یورپی کمیشن کی سربراہ کی توہین کی ویڈیو جاری

برسلز (این این آئی)ایک ایسے وقت میں جب ترکی اور یورپی یونین کشیدگی میں کمی لانے کی کوشش میں ہیں ترکی میں صدر رجب طیب ایردوآن سے یورپی عہدیداروں کی ملاقات کے دوران ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جس نے انقرہ اور برسلز کے درمیان قربت پیدا کرنے کی کوششوں سے توجہ ہٹا دی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ یورپی کمیشن کی خاتون سربراہ اروسولاوان ڈیرلیین کی مبینہ توہین کی ہے جو صدر طیب ایردوآن سے ملاقات کے موقعے پر دیکھی گئی۔یورپی کمیشن کی سربراہ اروسولا وان ڈیر لیین انقرہ میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ

یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل کی زیرقیادت میٹنگ کیلیے پہنچیں تو ملاقات کیلیے مختص ہال میں صرف دو کرسیاں رکھی گئی تھیں۔ ان میں سے ایک کرسی پر صدر طیب ایردوآن بیٹھ گئے اور دوسری چارلس مشیل نے سنبھال لی۔ اس پر اروسولا وان ڈیرلیین ہکا بکا رہ گئیں۔ وہ سوچ میں پڑ گئیں کہ ہال میں دو ہی کرسیاں تھیں۔ ان کے لیے کوئی خالی کرسی نہیں۔ چنانچہ انہیں قریب ہی ایک صوفے پر بیٹھنا پڑا۔ اس واقعے کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہوا ہے جس پر سوشل میڈیا پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ اس پر برسلز میں خاصا تنازع دیکھا جا رہا ہے کیونکہ یورپی یونین کی ہائی کمشنر کے ساتھ اس طرح کا برتاو پروٹوکول کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اس کی ذمہ داری ترک عہدیداروں پر عاید ہوتی ہے۔اگرچہ یورپی عہدیدار نے اس واقعے کو نظراندز کر کے صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ بھرپور گفتگو کی،ان کے ترجمان ایرک مامر نے کہاکہ صدر وون ڈیر لیین اس معاملے سے حیرت زدہ تھیں لیکن انہوں نے اسے نظر انداز کرنے اور اصل امور کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ اس واقعے کو اہمیت نہیں دیتی ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ مسز وون ڈیر لیین پروٹوکول کے قواعد کے مطابق سلوک کی توقع کرتی ہیں۔ انہوں نے اپنے دفتر سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔اس کے علاوہ انہوں نے وضاحت کی کہ دونوں یورپی اداروں کے سربراہان کے پاس یکساں پروٹوکول کا درجہ ہے۔ مامر نے زور دیا کہ پروٹوکول کی خلاف وزی کے ترک حکام ذمہ دار ہیں کہ وہ اس میٹنگ کے موقع پر وان ڈیر لیین کو ان کی شایان شان کرسی فراہم نہیں کر سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں