فوج پر تنقید کرنے والے کو 2 سال قید یا پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ کرنے کا بل تیار

اسلام آباد( جنرل رپورٹر) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے نیا مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت پاکستان کی مسلح افواج یا ان کے کسی رکن کو بد نام کرنے والے فرد کو دو سال قید یا پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔راجہ خرم شہزاد نواز کی زیر صدارت کمیٹی داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی رکن قومی اسمبلی امجد علی خان کی طرف سے پیش کردہ کریمنل لاء ترمیمی بل زیر غور آیا۔
کمیٹی اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ ،مسلم لیگ ن کی مریم اورنگزیب اور ندیم عباس نے بل کی مخالفت میں دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک میں آزادی اظہار کے خلاف استعمال ہوگا۔بل کے بارے میں خیبرپختونخوا حکومت مخالف سمت میں ووٹ دے چکی ہے، تین صوبوں نے ابھی تک رائے نہیں دی، یہ بل خود ہمارے اداروں کے خلاف ہے، ہم اپنے اداروں کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں۔
لیکن نیک نیتی سے تنقید کو غلط نہیں کہنا چاہیے۔ مقدس گائے کیوں بنا رہے ہیں ۔ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے دانستہ طور پر مسلح افواج کی تضحیک کرنے والوں کیخلاف 2 برس قید یا جرمانے کی سزا کے بل کی منظوری کے ایک روز بعد کہا ہے کہ تنقید کو جرم قرار دینا بالکل مضحکہ خیز خیال ہے۔
فواد چوہدری نے یہ بیان سینئر صحافی مظہر عباس کی ایک ٹوئٹ کے ردعمل میں دیا جنہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی جانب سے اس بل کی منظوری پر بظاہر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ شہری پارلیمنٹ، سیاستدانوں اور میڈیا پر تنقید کیلئے آزاد ہیں تاہم باقی قومی مفاد ہے۔ مظہر عباس کی اس ٹوئٹ پر ردعمل میں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے لکھا کہ تنقید کو جرم قرار دینا بالکل مضحکہ خیال ہے، عزت کمائی جاتی ہے، لوگوں پر مسلط نہیں کی جاسکتی۔فواد چوہدری نے لکھا کہ انہیں اشد ضرورت محسوس ہوئی کہ تنقید کو روکنے کے لیے نئے قوانین متعارف کروانے کے بجائے توہینِ عدالت سے متعلق قوانین کو منسوخ کیا جانا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں