ملک کو ایک مرتبہ پھر سے گزشتہ سال کی طرح ممکنہ پٹرولیم بحران کا سامنا

اسلام آباد (آن لائن) ملک میں ایک بار پھر پٹرول بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا، اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ایک وارننگ لیٹر جاری کر دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے پٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ لائسنس شرائط کے مطابق نہ رکھنے پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو وارننگ جاری کر دی ہے۔اوگرا حکام نے کہا ہے کہ تمام کمپنیاں 20 روز کا پٹرول ذخیرہ رکھنے کی پابند ہیں، ذخیرہ 20 روز کا نہ ہوا تو کارروائی کی جائے گی، اس لیے آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اپنا ذخیرہ لائسنس شرائط کے مطابق رکھیں۔اوگرا ذرائع نے

کہا ہے کہ پٹرول کا 2 لاکھ 97 ہزار 882 میٹرک ٹن کا ذخیرہ موجود ہے، جو کہ 12 روز کی ملکی ضروریات کو پورا کر سکتا ہے، جب کہ اس وقت ڈیزل کا 17 روز کا ذخیرہ موجود ہے، جو 3 لاکھ 64 ہزار میٹرک ٹن اسٹاک پر مشتمل ہے۔یاد رہے کہ 26 مارچ کو وفاقی کابینہ کی ہدایت پر پٹرولیم ڈویژن نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے فرانزک آڈٹ کا فیصلہ کیا تھا، آڈٹ سے جون 2020 میں پٹرولیم بحران میں ملوث کمپنیوں کا پتا چلے گا، آڈٹ سے یہ معلوم ہو جائے گا کہ کون سی کمپنیوں نے پٹرول کی ذخیرہ اندوزی کی، اور کس نے کتنا پیسا بنایا۔گزشتہ سال جون میں پٹرول بحران سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا تھا، جس پر وزیر اعظم نے ندیم بابر کو معاون خصوصی برائے پٹرولیم کا قلم دان چھوڑنے کی ہدایت کر دی تھی۔ ملک میں ایک بار پھر پٹرول بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا، اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ایک وارننگ لیٹر جاری کر دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے پٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ لائسنس شرائط کے مطابق نہ رکھنے پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو وارننگ جاری کر دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں