پاکستان میں 75 فیصد آبادی کو کورونا ویکسین لگانے میں 10 سال لگیں گے

اسلام اباد (جنرل رپورٹر) غیرملکی خبر رساں ادارے ’بلومبرگ‘ کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق پاکستان کو اپنی 75 فیصد آبادی کو کورونا ویکسین لگانے میں 10 سال لگیں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بلومبرگ کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان ، یوکرین ، ایران اور بنگلہ دیش کو اپنی آبادی کا 75 فیصد کی ویکسی نیشن میں 10 سال لگیں گے ، فلپائن کو 5 سال تک کا عرصہ درکار ہوگا جب کہ بھارت 4 اور ارجنٹائن 3 سال میں اپنی آبادی کے 75 فیصد عوام کو کورونا ویکسین لگالیں گے۔
اس تحقیق میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ ترکی ، برازیل ، جرمنی ، فرانس ، اسپین اور اٹلی کو ایک سال جب کہ برطانیہ ، امریکہ ، اسرائیل اور چلی سمیت چند دیگر ممالک ایک سال سے بھی کم عرصے میں اپنی آبادی کے 75 فیصد حصے کو عالمی وباء کورونا ویکسین سے بچاؤ کے ٹیکے لگانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اعلان کیا تھا کہ 18 سال سے زیادہ عمر کے لگ بھگ 10 ملین پاکستانی ویکسی نیشن کے اہل ہیں اور ان میں سے تقریبا 75 فیصد آبادی کو رواں سال کے آخر تک عالمی وباء سے بچاؤ کی ویکسین لگادی جائے گی۔

دوسری طرف امریکا میں سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہےکہ کورونا سے صحتیاب افراد کیلئے ویکسین کی ایک ہی ڈوز کافی ہے، تحقیق سے ثابت ہوا کہ ایسے افراد میں فائزر اور موڈرنا ویکسین کی ایک ڈوز ہی قوت مدافعت پیدا کردیتی ہے، دوسری ڈوز ویکسین کو ضائع کرنے کے برابر ہے ، امریکا کے مہرے میڈیکل کالج کے سربراہ اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ایڈوائزری کمیٹی کے رکن ڈاکٹر جیمز ہلڈریتھ نے بتایا کہ فائزر اور موڈرنا ویکسین کی ایک ڈوز ہی کورونا سے صحت یاب افراد کیلئے کافی ہے، کورونا سے صحت یاب افراد کو ویکسین لگا کر تحقیق کی گئی ہے جس سے ثابت ہو اکہ کورونا سے صحتیاب کیلئے ویکسین کی ایک ڈوز ہی کافی ہے ،فائزر اور موڈرنا ویکسین کی ایک ڈوز ہی قوت مدافعت پیدا کردیتی ہے ، اس لیے دوسری ڈوز کی ضرورت نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں