اگر آپ کی بیٹی مجھ سے شادی نہیں کرتی تو میں آپ کے بیٹے کو قتل کر دوں گا

فیصل آباد (بیورو رپورٹ) پولیس کی پاسنگ آوٹ تقریب کے دوران سبھی نوجوانوں سے یہ حلف لیا جاتا ہے کہ وہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کریں گے مگر آج کل جب عملی میدان میں پولیس کو فیک ان کاو ¿نٹرز کرتے دیکھتے ہیں تو دل دہل سا جاتا ہے۔اس وقت بھی ایک ایسا ہی منظر ہے کہ فیصل آباد کی رہائشی لڑکی کو پولیس والا نوسرباز شادی کرنے کے لیے بلیک میل کررہا ہے۔
’بیٹے کی لاش ملکھانوالا روڈ سے اٹھا لینا‘ یہ دھمکی فیصل آباد کے ایک پولیس ہیڈ کانسٹیبل نے فون پر ایک خاتون کو دی، جس کی بیٹی نے پولیس اہل کار سے شادی سے انکار کر دیا تھا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر فیصل آباد کے علاقے تھانہ بٹالہ کالونی کے پولیس اہل کار اسد شعیب نے شادی سے انکار پر ایک لڑکی اور اس کی ماں کو سنگین دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں۔
ہیڈ کانسٹیبل اسد شعیب تھانہ بٹالہ کالونی میں تعینات ہے، جب کہ چمن زار کالونی کی رہائشی متاثرہ لڑکی نے سنگین دھمکیوں اور مسلسل ہراساں کرنے پر سی پی او کو درخواست دے کر تحفظ کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ہیڈ کانسٹیبل کی دھمکی آمیز کال کی ریکارڈنگ بھی وائرل ہو چکی ہے، جس میں اہل کار اسد شعیب لڑکی کی والدہ کو ان کا بیٹا قتل کرنے کی دھمکی دے رہا ہے۔
ہیڈ کانسٹیبل نے انکار کرنے والی لڑکی کی والدہ سے فون پر کہا میں تمھارے بیٹے کو قتل کر دوں گا، ملکھانوالا روڈ سے اس کی لاش اٹھا لینا، اگر اپنے بیٹے کو بچا سکتی ہو تو بچا لینا۔دوسری طرف متاثرہ لڑکی نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس اہل کار ان کے بھائی کا ہم زلف ہے، اور وہ ان سے شادی کرنا چاہتا ہے، لیکن شادی سے انکار پر وہ شراب پی کر زبردستی گھر میں گھس آیا تھا۔لڑکی کا کہنا ہے کہ اہل کار اسد شادی نہ کرنے پر پورے خاندان کو قتل کی دھمکی دے رہا ہے، ہمیں پولیس ہی سے تحفظ حاصل نہیں، اعلیٰ حکام ہمیں انصاف دلائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں