اس بجٹ میں تمام اہداف مصنوعی ہیں اور پچھلے سال کی طرح حقیقت پر مبنی نہیں

پی ڈی ایم حکومت ایک سال میں معاشی ترقی کی رفتار کو %6 سے منفی پر لے آئی، ایکسپورٹ اور ترسیلات زر میں 7 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، بڑے درجے کی صنعتی پیداوار میں آخری 2 ماہ میں %25 کمی آئی، مہنگائی کی شرح ایک سال میں تین گنا بڑھی، مقامی قرضے لینے کی رفتار دگنی ہو گئی، اب اس سب کو کیسے بحال کرنا ہے اس کا پی ڈی ایم کے پاس کوئی جواب نہیں، آئندہ مالی سال کے بجٹ پر حماد اظہر کا ردعمل

لاہور (نیوز ڈیسک) حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اس بجٹ میں تمام اہداف مصنوعی ہیں اور پچھلے سال کی طرح حقیقت پر مبنی نہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر ردعمل دیا ہے۔ حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اس بجٹ میں تمام اہداف مصنوعی ہیں اور پچھلے سال کی طرح حقیقت پر مبنی نہیں۔
معاشی ترقی، ٹیکس کلیکشن، مہنگائی کی شرح، درامدات، ترسیلات زر کے ہدف صرف بجٹ بیلنس کرنے لے لئے لکھے گئے۔ ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ اسی طرح سود اداگیوں کی رقم اور نان ٹیکس رونیو میں ہی ایک ہزار ارب کی اعداد و شمار کی ہیر پھیر کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ نے مہنگائی کم کرنے کا یا ڈوبتی معیشت کو بچانے کا کوئی منصوبہ بیان نہیں کیا۔
صنعتی پیداوار میں خام مال کی امپورٹ پر پابندی اور سکڑتی معیشت کے باعث %25 کمی آخری دو ماہ میں واقع ہوئی۔

اس کو بحال کیسے کرنا ہے اس پر کوئی جامع منصوبہ سامنے نہیں آیا۔ بجٹ میں 8.5 ارب ڈالر کا نئے بیرونی قرضوں کا ہدف ہے۔ لیکن آئی ایم ایف کے نا ہوتے ہوئے یہ بھی ممکن نا ہو گا۔ لگتا ہے پی ڈی ایم حکومت کا موثر فیصلہ سازی کو کوئی ارادہ نہیں۔ ان کو معیشت کی نہیں صرف عمران خان کو مینج کرنے کی پرواہ ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم حکومت ایک سال میں معاشی ترقی کی رفتار کو %6 سے منفی پر لے آئی، ایکسپوڑٹ اور ترسیلات زر میں 7 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، بڑے درجے کی صنعتی پیداوار میں آخری 2 ماہ میں %25 کمی آئی، مہنگائی کی شرح ایک سال میں تین گنا بڑھی۔ مقامی قرضے لینے کی رفتار دگنی ہو گئی، اب اس سب کو کیسے بحال کرنا ہے اس کا پی ڈی ایم کے پاس کوئی جواب نہیں۔