راولپنڈی ، میٹرو بس انتظامیہ نے 10 ڈرائیوروں کو نوکری سے نکال دیا

راولپنڈی (جنرل رپورٹر) راولپنڈی کی میٹرو بس انتظامیہ نے 10 ڈرائیوروں کو نوکری سے نکال دیا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی میٹرو بس انتظامیہ کی جانب سے 10 ڈرائیوروں کو ملازمت سے جبری برطرف کیا گیا ، جس کے خلاف میٹرو بس ڈرائیوز نے احجاج کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے نوکری پر بحال کروانے کا مطالبہ کردیا ، اس ضمن میں ڈرائیورز نے کہا ہے کہ ہمیں میٹرو بس انتظامیہ نے جبری برطرف کردیا ، وزیر داخلہ شیخ رشید سے اپنا مسئلہ بیان کریں گے ، وفاقی وزیر داخلہ ہمیں نوکری پر بحال کروائیں۔
خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل ہی راولپنڈی میٹروبس کے ڈرائیورز نے حکومت سے انوکھا مطالبہ کریا تھا ، ڈرائیونگ کے دوران نسوار رکھنے کی اجازت دی جائے، گاڑی کاٹائر پنکچراور میکینکل خرابی پر جرمانہ کیا جاتا ہے، فوتگی کی چھٹی پر ڈیتھ سرٹیفکیٹ مانگا جاتا ہے، مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

تفصیلات کے مطابق میٹروبس راولپنڈی کے ڈرائیورز نے تنخواہوں میں اضافے کے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا، احتجاجی مظاہرے میں 120 ڈرائیورز نے شرکت کی ، احتجاجی مظاہرے میں ڈرائیورز نے مطالبہ کیا کہ مہنگائی عروج پر پہنچ چکی ہے، اشیا ء کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں، جبکہ ہماری تنخواہیں مہنگائی کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں ، ڈرائیورز کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے، انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کے بعد ڈرائیورز نے میٹرو بسیں چلا دیں۔

تاہم نئے متبادل ڈرائیورز کو دیکھ کر احتجاجی ڈرائیورز میں مزید غصے میں آگئے اور پریڈ گراؤنڈ اسٹیشن پر منظم احتجاج کیا ، ایک ڈرائیور نے بتایا کہ نیا قانون لایا گیا ہے کہ جو ڈرائیور بھی مختصر چھٹی پر جائے گا، یا کسی کی فوتگی ہوجائے تو ان کو چاہیے کہ مر نے والے شخص کا ڈیٹھ سرٹیفکیٹ ساتھ لے کر آئے ، اسی طرح ہمارے مینیجر افتخار ان کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتے ، مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاجی جاری رکھیں گے ، ایک ڈرائیور نے کہا کہ نئے نئے قانون متعارف کروائے ہیں اگر ٹائر پنکچر ہوجائے تو جرمانہ کرتے ہیں، گاڑی میں کوئی میکینکل خرابی ہوجائے تو بھی جرمانہ کیا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں