تحریک انصاف چھوڑنے والے کچھ مجبور اور کچھ بے نقاب ہوئے ہیں: عمران خان

لاہور: (نیوز ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ گرفتار ہوا تو شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک جیسے سینئر رہنما پارٹی کے معاملات دیکھیں گے، جو لوگ چھوڑ کر جا رہے ہیں کچھ مجبور اور کچھ بے نقاب ہوئے ہیں۔

سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوج سے کوئی لڑائی نہیں یہ فوج میری ہے، جلد وقت تبدیل ہونے والا ہے، آنے والے دنوں میں بڑے سرپرائز دوں گا، گرفتار کارکنوں کی رہائی کیلئے وکلا کی میٹنگ بلائی ہے، موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے اب الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا پارٹی کیلئے نوجوان بہترین سرمایہ ہیں آئندہ ٹکٹ ان کا حق ہے، صدر عارف علوی آئین کے مطابق کام کریں گے، الیکشن پی ٹی آئی ہی جیتے گی مجھے پتہ ہے، مجھے گرفتار، نااہل کرنے اور جان سے مارنے تک کی پلاننگ ہو چکی ہے، آج بھی ریفرنڈم کروا کے دیکھ لیں رزلٹ سامنے آ جائے گا۔

عمران خان نے مزید کہا ہے کہ اس چیز پر حلف دیتا ہوں تشدد اور توڑ پھوڑ کے حوالے سے کبھی نہیں کہا، اگر مجھے گولیاں لگنے پر توڑ پھوڑ نہیں ہوتی تو اب کیسے ممکن تھا، سب کچھ پلاننگ کے تحت ہمارے خلاف کیا گیا، جب ہم عوامی طور پر جیت رہے ہیں تو ہم کیوں توڑ پھوڑ کی طرف جائیں گے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے شیریں مزاری کے چھوڑ کے جانے کا دکھ ہے، صحن میں ملاقات اس لیے کر رہا ہوں کہ کمرے میں کچھ ڈیوائس لگا کر میری گفتگو نہ سنی جا رہی ہو، ملک سے باہر جانے کیلئے کسی نے رابط نہیں کیا، میں خوش ہوں کہ میرا نام ای سی ایل پر ڈال دیا ہے۔

اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں عمران خان نے کہا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 310 روپے میں فروخت ہو رہا اور ملک آج کل ریکارڈ کمر توڑ مہنگائی کے چُنگل میں ہے، قرضوں کے حجم میں نہایت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ معیشت اسی تیزی سے سکڑ رہی ہے۔


سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری مجموعی سالانہ آمدن تو اس سود کیلئے بھی ناکافی ہے جسے ہمیں اپنے قرضوں پر ادا کرنا ہے، ایسے میں جب معیشت ہماری نگاہوں کے سامنے بکھر رہی ہے، قوم پر مسلط فسطائی حکومت تحریک انصاف کو کچلنے کیلئے جبر و ستم کے نت نئے طریقوں کی ایجاد میں لگی ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم قیادت کو روپے کی قدر میں اس تاریخی گراوٹ سے یقیناً کچھ فرق نہیں پڑتا کیونکہ ناجائز طریقوں سے جمع کی گئی ان کی ساری دولت ڈالروں کی صورت میں بیرون ملک چھپائی گئی ہے، پی ڈی ایم قائدین کیلئے تو روپے کی قدر میں گراوٹ سود مند (منافع بخش) ہے جبکہ پاکستان کے عوام غربت اور مہنگائی کے بوجھ تلے کُچلے جائیں گے۔