مراد سعید کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں،عمران خان کا چیف جسٹس کا خط

ایجنسیاں ارشد شریف کی طرح مراد سعید کے بھی در پے ہیں، چیف جسٹس ہی واحد شخصیت ہیں جو ان کی سلامتی یقینی بنا سکتے ہیں، خط کا متن

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی نے رہنما پی ٹی آئی مراد سعید کی زندگی کو لاحق خطرات سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار نے کیا ہے۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھے گئے ایک خط کا عکس شیئر کیا، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ایجنسیاں ارشد شریف کی طرح مراد سعید کے بھی در پے ہیں۔
انہوں نے خط میں کہا کہ مراد سعید کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں، چیف جسٹس ہی واحد شخصیت ہیں جو ان کی سلامتی یقینی بنا سکتے ہیں۔ عمران خان نے خط میں مزید لکھا کہ چیف جسٹس سے میری گزارش ہے کہ مراد سعید کی زندگی کے تحفظ کے لیے جو کچھ آپ کے بس میں ہے، ازراہ کرم کیجیے۔

اس سے قبل ایک ٹویٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو آتشزدگی کے بہانے (پی ٹی آئی کی پوری قیادت کی طرف سے مذمت کی گئی) ریاست پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ پچھلے سال 25 مئی کو فاشزم میں ہمارے نزول کا آغاز ہوا۔ پی ٹی آئی حکومت کے ساڑھے تین سال کے دوران پی ڈی ایم کے تین لانگ مارچ کو بغیر کسی رکاوٹ کے اجازت دی گئی لیکن ہم نے ریاستی دہشت گردی کا پوری قوت سے سامنا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آدھی رات کو گھروں کی توڑ پھوڑ اور پی ٹی آئی کے عہدیداروں اور کارکنوں کو اغوا کر لیا گیا اور پھر جو بھی اسلام آباد پہنچا اسے آنسو گیس، ربڑ کی گولیوں اور پولیس کی بربریت کا سامنا کرنا پڑا۔
ہم میں سے کچھ نے سوچا کہ یہ ایک دور ہے لیکن یہ صرف شروعات تھی۔ پی ٹی آئی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ آج سب سے بڑی اور واحد وفاقی جماعت بغیر کسی احتساب کے ریاستی طاقت کے مکمل قہر کا سامنا کر رہی ہے۔ 10,000 سے زیادہ پی ٹی آئی کارکنان اور حامی جیل میں ہیں جن میں سینئر قیادت اور کچھ کو حراست میں تشدد کا سامنا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ 9 مئی کو آتشزدگی کے بہانے (پی ٹی آئی کی پوری قیادت کی طرف سے مذمت کی گئی) ریاست پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس میں زبردستی طلاقیں اور پی ٹی آئی کے اراکین کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
پی ڈی ایم اور صحافی برادری میں جو لوگ اس یزیدیت کے نعرے لگا رہے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے پی ٹی آئی کو نہیں بلکہ ہماری جمہوریت یعنی ہماری آزادی کو ختم کر رہی ہے۔ آخر میں سابق وزیراعظم نے لکھا کہ تاہم ہمیں غلام بنانے کی یہ کوشش ناکام ہو جائے گی کیونکہ ہمارے پاس سیاسی طور پر باشعور نوجوان آبادی ہے جو میڈیا کے مسخر ہونے کے باوجود سوشل میڈیا سے اپنی معلومات حاصل کرتی ہے۔