ملک کے زرمبادلہ ذخائر مزید کم ہو گئے

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر سوا 4 ارب ڈالرز کی سطح سے بھی نیچے آ گئے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ملک کے زرمبادلہ ذخائر مزید کم ہو گئے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر سوا 4 ارب ڈالرز کی سطح سے بھی نیچے آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں زر مبادلہ کے ذخائر کے اعداد و شمار جاری کر دیے جس کے مطابق 19 مئی کو ختم ہوئے کاروباری ہفتے میں 20.64 کروڑ ڈالر کم ہوئے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق زرمبادلہ ذخائر 19 مئی کو ختم ہوئے کاروباری ہفتے میں 20.64 کروڑ ڈالر کم ہوئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ملکی زرمبادلہ ذخائر 19 مئی تک 9.73 ارب ڈالر رہے، اسٹیٹ بینک کے ذخائر 11.89 کروڑ ڈالر کم ہوکر 4.19 ارب ڈالر رہے۔اس کے علاوہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 8.75 کروڑ ڈالر کم ہوکر 5.53 ارب ڈالر رہے۔
دوسری جانب جیو نیوز کے مطابق جنوبی ایشیا میں 90 کی دہائی کی سب سے مضبوط کرنسی پاکستانی روپیہ خطے کی سب سے کمزور کرنسی بن گیا۔ پاکستانی روپیہ اب دیوالیہ ہو جانے والے سری لنکا کی کرنسی سے بھی زیادہ کمزور ہو کر خطے کی سب سے کمزور کرنسی بن گیا۔

بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد سری لنکن روپے میں بہتری آئی ہے۔ بھارت میں ایک ڈالر 83 بھارتی روپے، بنگلادیش میں107 ٹکے، افغانستان میں 87 افغانی، نیپال میں 132 نیپالی روپے اوربھوٹان میں ایک ڈالر 82 بھوٹانی نگلترم کا ہے۔ جبکہ سری لنکا میں ایک امریکی ڈالر 304 سری لنکن روپے کا ہے اور پاکستان میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 311 روپے ہو گئی۔
پاکستان میں امریکی ڈالر کے علاوہ دیگر کرنسیوں کی قیمتیں بھی بے قابو ہو چکیں۔ اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قیمت 82 روپے سے زائد جبکہ اماراتی درہم کی قیمت 83 روپے سے زائد ہو چکی۔ معاشی ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف معاہدہ بحال نہ ہونے اور بیرونی فنانسنگ کا انتظام کرنے میں ناکامی کی وجہ سے پاکستانی روپیہ بے حد کمزور ہوا ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر بھی کم ترین سطح پر ہیں، جس کی وجہ سے روپے پر مسلسل دباو برقرار ہے۔
سرکاری زرمبادلہ ذخائر سوا 4 ارب ڈالرز جبکہ مک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر پونے 10 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آ چکے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ملک کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تقریباً 120 روپے بڑھ چکی، ملکی تاریخ میں کبھی ایک سال کے دوران پاکستانی روپیہ اس قدر بدحال نہیں ہوا۔