پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی اور مقامی فارما کمپنی فارم ایوو کے اشتراک سے پاکستان میں ذیابطیس کے مریضوں کی تلاش کے لیے حال ہی شروع کیے جانے والے منصوبے “ڈسکورنگ ڈائیبیٹیز” کے عنوان سے مہم شروع کی گئی ہے جس کا مقصد پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کا پتہ لگانا ہے۔
اس مہم کے ذریعے شہریوں کی مفت تشخیص کی جا رہی ہے تاکہ ایسے افراد جو ذیابطیس کا شکار ہیں لیکن لاعلمی کے سبب اپنے مرض سے آگاہ نہیں ہیں ان کے مفت ٹیسٹ کیے جا سکیں اور ان کے مرض کا پتہ لگا کر درست علاج شروع کیا جاسکے اور اس کے نتیجے میں شوگر جیسے مہلک مرض کے خلاف عوام میں آگہی پیدا کی جائے۔
پاکستان اینڈوکرائن سوسائٹی (پی ای ایس) اور مقامی فارما کمپنی فارم ایوو کے تحت کراچی میں دواگو فارمیسی کی 21 شاخوں کے باہر بہ یک وقت مفت اسکریننگ کیمپ منعقد کیے گئے جہاں شہریوں کے ذیابطیس، کولیسٹرول سمیت مختلف تشخیصی ٹیسٹ مفت کیے گئے اور انہیں مفت طبی مشورے بھی فراہم کیے گئے۔
اس موقع پر موجود ماہرین امراض ذیابطیس نے متنبہ کیا کہ ایک چوتھائی پاکستانی آبادی غیر صحت مند طرز زندگی کے سبب ذیابطیس سمیت مختلف مہلک امراض کا شکار ہیں، اگر ہم غیر صحت مند خوراک، مرغن کھانوں، چاول، چینی اور کاربونیٹیڈ مشروبات کا استعمال ترک نہیں کریں گے تو اگلے پانچ سے 10 سالوں میں یہ تعداد دگنی ہوجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ذیابیطس کے اعدادوشمار کافی تشویشناک ہیں۔ پاکستان ذیابیطس کے پھیلاؤ کی فہرست میں دنیا بھر میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ ڈسکورنگ ڈائیبٹیز کے بارے ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ذیابطیس کے ایسے مریض جو اپنے مرض سے لاعلم ہیں انہیں اس مہلک مرض سے آگاہ کرنا اور پاکستان میں نان کمیونیکیبل ڈیزیز کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔
ڈسکورینگ ڈائیبیٹیز کے تحت ایک مفت ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے۔ جس کا مقصد ذیابطیس کا پتہ لگانا اور موجودہ مریضوں کو اس دائمی بیماری سے موثر انداز میں رہنمائی فراہم کرنا اور ملک بھر میں اس طرح کے کیمپوں کا انعقاد شہریوں کو اس دائمی مرض سے آگاہ کرنا ہے۔ شہری ذیابطیس کی تشخیص کے لیے ٹول فری نمبر 080066766 پر مفت کال بھی کرسکتے ہیں۔
ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ غیر صحت مند طرز زندگی اور غیر صحت بخش کھانوں کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں دائمی بیماریاں بھی بڑھ رہی ہیں۔ پاکستان میں ذیابطیس کے پھیلاؤ کی وجہ غیر صحت مند طرز زندگی ہے۔