منہ کے چھالوں اور ان کے درد سے تو ہر انسان واقف ہے، منہ میں چھالوں کے بننے کا عمل موسم گرما میں زیادہ دیکھنے میں آتا ہے جبکہ ان چھالوں کے سبب نہ صحیح سے کھانا کھایا جاتا ہے اور نہ ہی کچھ ٹھنڈا گرم پیا جا تا ہے، ان چھالوں سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے چند آزمودہ چیزوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
منہ کے نرم پٹھوں پر بننے والے یہ چھالے جہاں مرچ مسالے والی غذا کھانے کے سبب درد ہوتے ہیں وہیں دانتوں کی صفائی بھی مشکل ہو جاتی ہے، برش کرنے کے سبب ان چھالوں پر برش لگنے کی صورت میں خون رسنا شروع ہو جاتا ہے جو کہ نہایت ناگورا گزرتا ہے۔
نیویارک یونیورسٹی کے مطابق یہ چھالے کسی بھی عمر کے افراد کے منہ میں بن سکتے ہیں، اکثر و بیشتر ان چھالوں کی شکایت بخار ہونے کے دوران یا جسم میں کسی وائرس کے خلاف لڑنے کے نتیجے میں سامنے آ تی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ان چھالوں کے بننے کی تا حال کوئی اصل وجہ تو سامنے نہیں آ سکی ہے مگر یہ ایک مفروضہ ہے کہ رگڑ کر برش کرنے، مصالحے دار غذائیں کھانے، ہارمونز میں تبدیلی یا ذہنی تناؤ وغیرہ کے سبب یہ چھالے منہ میں بن سکتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق ان کے ٹھیک ہونے کا دورانیہ 6 سے دن سے 8 دن ہوتا ہے جبکہ ان چھالوں سے خون نکلنے یا وقت کے ساتھ بڑے ہونے کے نتیجے میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
منہ میں بننے والے چھالوں کو جَلد ٹھیک کرنے کے لیے چند آزمودہ گھریلو ٹوٹکے مندرجہ ذیل ہیں:
ایلو ویرا، گھیکوار
ایلو ویرا جیل منہ کے چھالوں کے علاج کے لیے بہترین قرار دیا جاتا ہے، اس کا استعمال منہ کے چھالوں یا زخموں کو ٹھیک کرنے کا عمل تیز کر دیتا ہے جبکہ درد میں بھی کمی لاتا ہے۔
ایلویرا جیل کی مطلوبہ مقدار منہ کے چھالوں میں لگائیں، اس عمل کو دن میں 2 سے 3 بار دہرائیں۔
ٹی بیگز
چائے میں ایک ایسا جز پایا جاتا ہے جو چھالوں یا زخموں کی تکلیف بڑھانے والے ہارمون کو معمول پر لاتی ہے جبکہ اس میں ایسے اجزا بھی پائے جاتے ہیں جو تکلیف میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
چھالوں کے علاج کے لیے استعمال شدہ ٹی بیگ کو پانچ منٹ تک چھالوں پر لگائے رکھیں، اس عمل سے درد میں کمی محسوس ہوگی اور چھالے جلد ٹھیک ہوں گے۔
بیکنگ سوڈا
بیکنگ سوڈا تیزابی کیفیت، ایسیڈیٹی کو معمول پر لاتا ہے جو کہ منہ کے چھالوں کا باعث بنتے ہیں جبکہ یہ بیکٹریا کو ختم کرکے ان چھالوں کے فوری علاج میں مدد دیتا ہے۔
میٹھے سوڈے کو استعمال کرنے کے لیے ایک چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا کو آدھے کپ گرم پانی میں ملائیں اور اس سے کلیاں کرلیں۔
ہائیڈروجن پرآکسائیڈ
ہائیڈرجن پر آکسائیڈ ایک طاقتور جراثیم کش محلول قرار دیا جاتا ہے، اس سے منہ سمیت دانتوں کی بھی صفائی کی جاتی ہے، ہائیڈرجن پر آکسائیڈ منہ کے چھالوں یا زخم کو انفیکشن سے بچاتا ہے، اس محلول کو ماؤتھ واش کی طرح استعمال کریں۔
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کو نگلنے سے پر ہیز کریں۔
وٹامن ای
وٹامن ای کے ایک کیپسول کو کاٹ لیں اور اس میں سے نکلنے والے تیل کو متاثرہ حصے پر لگائیں، یہ تیل چھالے پر ایک حفاظتی تہہ بنا دے گا جو اسے انفیکشن سے تحفظ دے گا اور جلد ٹھیک ہونے میں بھی مدد بھی۔
نمکین پانی
نمک ملے پانی سے تیس سیکنڈ تک کلیاں کریں تاکہ چھالوں کے ختم ہونے کا عمل تیز ہوجائے، سوڈیم کلورائیڈ یعنی کے نمک پانی میں ملا کر ٹشوز کی مدد سے چھالوں پر یہ محلول لگائیں۔